شاہ زیب قتل کیس کا مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی جیل سے رہا
شاہ رخ جتوئی نے دسمبر 2012 میں ڈیفنس میں فائرنگ کرکے طالب علم شاہ زیب کو قتل کیا تھا، سپریم کورٹ نے بری کیا
ڈسٹرکٹ جیل ملیر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو رہا کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم کی رہائی کے حکم پر عمل درآمد کیلئے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو خط لکھا تھا۔
رجسٹرار عدالت عالیہ سندھ کا خط موصول ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے شاہ رخ جتوئی کو رہا کردیا گیا۔
خیال رہے کہ ملزم شاہ رخ جتوئی نے دسمبر 2012 میں کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کرکے طالب علم شاہ زیب کو قتل کیا تھا۔
شاہ زیب قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی تاہم سندھ ہائی کورٹ نے ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سزائے موت سنانے کے چند ماہ بعد شاہ زیب کے والدین نے معافی نامہ بھی پیش کیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم کی رہائی کے حکم پر عمل درآمد کیلئے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو خط لکھا تھا۔
رجسٹرار عدالت عالیہ سندھ کا خط موصول ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے شاہ رخ جتوئی کو رہا کردیا گیا۔
خیال رہے کہ ملزم شاہ رخ جتوئی نے دسمبر 2012 میں کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کرکے طالب علم شاہ زیب کو قتل کیا تھا۔
شاہ زیب قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی تاہم سندھ ہائی کورٹ نے ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سزائے موت سنانے کے چند ماہ بعد شاہ زیب کے والدین نے معافی نامہ بھی پیش کیا تھا۔