ایف آئی اے کی پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی تردید
پولیس نے دن 11 بجےخرم نثار کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کی درخواست دی جبکہ ملزم کی رات چار بجے امیگریشن ہوچکی تھی
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکار کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے بروقت کارروائی نہ کرنے کی خبر کی سختی سے تردید کی ہے۔
ایف آئی اے امیگریشن حکام کے مطابق کراچی میں ایف آئی اے کو دن گیارہ بجے ملزم نثار کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کے حوالے سے ساؤتھ پولیس کی درخواست موصول ہوئی جبکہ ملزم کی رات چار بجے امیگریشن ہوچکی تھی۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق موصول ہونے والی درخواست میں ملزم کے پاکستانی پاسپورٹ کی تفصیلات درج تھیں جبکہ ملزم خرم نثار پاکستانی پاسپورٹ پر سفر ہی نہیں کر رہا تھا۔ آئی بی ایم ایس ریکارڈ کے مطابق ملزم نے سفر کے لئے اپنا سوئیڈن کا پاسپورٹ استعمال کیا جس کی تفصیلات ایف آئی اے امیگریشن نے ساوتھ پولیس کراچی سے بعد میں شئیر کیں۔
مزید پڑھیں: پولیس اہلکار کے قاتل کی گرفتاری کیلئے انٹرپول اورسوئیڈن سے رابطے کا فیصلہ
ترجمان نے ملزم کی گرفتاری کے لیے بروقت کارروائی نہ کرنے کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر امیگریشن سے قبل درست معلومات مل جاتیں تو ملزم خرم نثار کے خلاف کارروائی ممکن ہوسکتی تھی۔