دوا کے نسخے پر ڈاکٹرز کا لائسنس لازمی نمبر درج کرنے کی سفارش

شعبہ صحت ایک انڈسٹری کے طور پر چل رہا ہے جہاں پیسے کیلئے بھی کام ہوتا ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹ

فوٹو فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین ہمایوں مہمند نے دوا کے نسخے پر ڈاکٹرز کا لائسنس نمبر لازمی درج کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے شعبہ صحت میں کچھ بہتری آسکتی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین ہمایوں مہمند کی زیر صدارت ہوا ۔ جس میں پاکستان فارمیسی ترمیم بل پر گفتگو کی گئی۔

بل 'موور' کے حوالے سے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ میری فارمیسی کونسل کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے، ڈاکٹرز اور فارماسسٹ کے درمیان اس بل کی وجہ سے تنازع پیدا ہورہا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ شعبہ صحت ایک انڈسٹری کے طور پر چل رہا ہے جہاں پیسے کیلئے بھی کام ہوتا ہے، فارماسوٹیکل کمپنیز ڈاکٹرز کو سپورٹ کرتی ہیں، جب یہ سب چیزیں ڈاکیومنٹ ہو جائیں تب یہ معاملات کچھ بہتر ہو سکتے ہیں۔

اس پر سینیٹر مشتاق احمد نے کہا یہ سفارشات تحریری طور پر آ جائیں تو میں بل میں شامل کر لوں گا۔


اجلاس میں رکن کمیٹی روبینہ خالد نے کہا کہ فارمیسز بہت کم ہیں، نیند کی گولیوں کے علاوہ کوئی بھی فارمیسی والا ڈاکٹر کے نسخے کا نہیں پوچھتا ، ڈرگ ابیوز کا شکار بھی بچے ہو رہے ہیں کہ کوئی ان سے پوچھتا نہیں ہے۔

چیئرمین کمیٹی ہمایوں مہمند نے کہا کہ سیکرٹری اور وزیر صحت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں آئیں اور اس بل پر بات کریں۔

رکن کمیٹی مہر تاج نے کہا کہ جب میں خود ینگ ڈاکٹر تھی تو دوا ساز کمپنیاں اپنی مرضی کا دودھ تجویز کرنے کیلیے مہنگے ہوٹلز اور شاندار سہولیات کی پیش کش کرتی تھیں میں خود بھی اُن چیزوں سے نہیں بچ سکی، اس پر کام ضرور ہونا چاہیے تاکہ شہریوں کو تھوڑا ریلیف مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ پمز میں ڈینٹل شعبہ بند پڑا ہے، پمز انتظامیہ کو بلائیں اور اس پر تفصیلی بات کریں۔

کمیٹی اجلاس میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) حکام نے کہا کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب ہی ایک ہے جو جلد عالمی ادارہ صحت سے اپروو ہو جائے گی۔
Load Next Story