ملک بھر میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات اپریل اور مئی میں ہونگے
آئی بی سی سی نے آئندہ تین برس میں نیا گریڈنگ سسٹم نافذ کرنے کی منظوری دیدی
انٹر بورڈ کمیٹی چیئرمین (آئی بی سی سی) کے اجلاس میں نیا گریڈنگ سسٹم آئندہ تین برس میں نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ سمیت پورے ملک میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات برائے سال 2023 بالترتیب اپریل اور مئی میں ہوں گے، اس بات کا فیصلہ جمعرات کو لاہور میں منعقدہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں سندھ کی جانب سے بتایا گیا کہ سندھ کے تعلیمی بورڈز میں امتحانات کا سلسلہ عید الفطر کے فوری بعد شروع کیا جارہا ہے اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں پہلے ہی یہ طے ہوچکا ہے کہ پورے سندھ میں میٹرک کے امتحانات 27 اپریل جبکہ انٹر کے امتحانات 15 مئی سے شروع کیے جائیں۔
مزید براں اس فیصلے کی منظوری وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ کی زیر صدارت جلد متوقع اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے لی جائے گی، علاوہ ازیں آئی بی سی سی کے منعقدہ اجلاس میں پورے ملک میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر "10 پوائنٹس گریڈنگ سسٹم" کے نفاذ کی منظوری دے دی گئی۔
سیکریٹری آئی بی سی سی غلام علی ملاح نے "ایکسپریس" کو بتایا کہ انٹر اور میٹرک کی سطح پر رائج موجودہ گریڈنگ سسٹم اب ختم کیا جارہا ہے اور آئندہ تین برسوں میں سال 2025 تک پورے ملک میں 10 پوائنٹس گریڈنگ سسٹم نافذ کردیا جائے گا تاہم اس کے نفاذ کا سلسلہ آئندہ امتحانات سے ہی شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس گریڈنگ سسٹم کے تحت اب طالب علم کے امتحانی ریمارکس کے ساتھ "ایف" یعنی فیل کی اصطلاح ختم کردی گئی ہے جس کی جگہ "U " یعنی unsatisfactory لکھا جائے گا امتحانات کے پاسنگ مارکس 33 سے بڑھا کر 40 کردیے گئے ہیں اسی طرح 95 سے 100 فیصد تک مارکس لینے والے طلبہ کا گریڈ A++ ہوگا جسے exceptional کا نام دیا گیا ہے۔
اسی طرح 90 سے 95 فیصد تک A+ جسے outstanding کہا گیا ہے، 85 سے 90 تک A گریڈ جسے remarkable کہا گیا ہے اور 80 سے 85 تک B++ جسے excellent کہا گیا ہے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی کے مطابق 75 سے 80 تک B+ جسے very good کہا گیا ہے، 70 سے 75 تک B جسے good اور 60 سے 70 تک C گریڈ جسے fair کہا گیا ہے جب کہ 50 سے 60 تک D گریڈ جسے satisfactory اور 40 سے 50 تک E گریڈ جسے sufficient کا نام دیا گیا ہے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی کا کہنا تھا کہ چونکہ جامعات کی سطح پر پاسنگ مارکس پہلے ہی کہیں 40 اور کہیں 50 ہیں جبکہ رجحان ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس بھی 50 ہوتے ہیں لہذا جامعات سے ان امتحانی نتائج کو ہم آہنگ کرنے کے لیے پاسنگ مارکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ سمیت پورے ملک میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات برائے سال 2023 بالترتیب اپریل اور مئی میں ہوں گے، اس بات کا فیصلہ جمعرات کو لاہور میں منعقدہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں سندھ کی جانب سے بتایا گیا کہ سندھ کے تعلیمی بورڈز میں امتحانات کا سلسلہ عید الفطر کے فوری بعد شروع کیا جارہا ہے اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں پہلے ہی یہ طے ہوچکا ہے کہ پورے سندھ میں میٹرک کے امتحانات 27 اپریل جبکہ انٹر کے امتحانات 15 مئی سے شروع کیے جائیں۔
مزید براں اس فیصلے کی منظوری وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ کی زیر صدارت جلد متوقع اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے لی جائے گی، علاوہ ازیں آئی بی سی سی کے منعقدہ اجلاس میں پورے ملک میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر "10 پوائنٹس گریڈنگ سسٹم" کے نفاذ کی منظوری دے دی گئی۔
سیکریٹری آئی بی سی سی غلام علی ملاح نے "ایکسپریس" کو بتایا کہ انٹر اور میٹرک کی سطح پر رائج موجودہ گریڈنگ سسٹم اب ختم کیا جارہا ہے اور آئندہ تین برسوں میں سال 2025 تک پورے ملک میں 10 پوائنٹس گریڈنگ سسٹم نافذ کردیا جائے گا تاہم اس کے نفاذ کا سلسلہ آئندہ امتحانات سے ہی شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس گریڈنگ سسٹم کے تحت اب طالب علم کے امتحانی ریمارکس کے ساتھ "ایف" یعنی فیل کی اصطلاح ختم کردی گئی ہے جس کی جگہ "U " یعنی unsatisfactory لکھا جائے گا امتحانات کے پاسنگ مارکس 33 سے بڑھا کر 40 کردیے گئے ہیں اسی طرح 95 سے 100 فیصد تک مارکس لینے والے طلبہ کا گریڈ A++ ہوگا جسے exceptional کا نام دیا گیا ہے۔
اسی طرح 90 سے 95 فیصد تک A+ جسے outstanding کہا گیا ہے، 85 سے 90 تک A گریڈ جسے remarkable کہا گیا ہے اور 80 سے 85 تک B++ جسے excellent کہا گیا ہے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی کے مطابق 75 سے 80 تک B+ جسے very good کہا گیا ہے، 70 سے 75 تک B جسے good اور 60 سے 70 تک C گریڈ جسے fair کہا گیا ہے جب کہ 50 سے 60 تک D گریڈ جسے satisfactory اور 40 سے 50 تک E گریڈ جسے sufficient کا نام دیا گیا ہے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی کا کہنا تھا کہ چونکہ جامعات کی سطح پر پاسنگ مارکس پہلے ہی کہیں 40 اور کہیں 50 ہیں جبکہ رجحان ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس بھی 50 ہوتے ہیں لہذا جامعات سے ان امتحانی نتائج کو ہم آہنگ کرنے کے لیے پاسنگ مارکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔