نوابشاہ 7 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھانے پر حملہ
ملزم گرفتار، اعتراف جرم کر لیا، سید آباد کی سویرا ٹافیاں لینے گئی تھی، نوجوان عمران بھٹی بہلا پھسلا کر عیدگاہ لے گیا
درندہ صفت نوجوان نے 7سالہ بچی کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کر دیا، واقعے کے بعد شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے، مشتعل افراد کا تھانے پر حملہ،5 افراد زخمی، پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں جنسی زیادتی کی تصدیق، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا، اعتراف جرم۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب تھانہ بی سیکشن میں واقع محلہ سید آباد میں اسکول ٹیچر لائوشوکت کی 7 سالہ بچی سویرا گھر سے ٹافیاں لینے نکلی تھی جسے ملزم عمران بھٹی بہلا پھسلا کر پرانے نواب شاہ کی عیدگاہ میں لے گیا اور ہوس کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں گلہ دبا کر بچی کو قتل کر دیا اور لاش عیدگاہ میں پھینک دی۔ والدین بچی کی تلاش کرتے ہوئے عیدگاہ پہنچے اور لاش دیکھتے ہی ان پر غشی طاری ہو گئی۔ اہل محلہ نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے پیپلز میڈیکل کالج اسپتال منتقل کر دی۔ ابتدائی رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کی گئی اور موت گلہ دبانے سے واقع ہوئی، بچی کی جسم پر دانتوں کے کاٹنے کے نشان بھی پائے گئے۔ مقتولہ سویرا کو فارسی باغ قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔ نماز جنازہ میں متحدہ کے ذمے داران و کارکنانوں، دیگر سیاسی رہنمائوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد شرکا احتجاجاً پولیس کے خلاف میت سمیت سانگھڑ روڈ پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ بعدازاں نامعلوم شرپسندوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں شدید ہوائی فائرنگ کرکے تجاری مراکز بند کرا دیے جبکہ ڈنڈا بردار نوجوان بھی شہر میں گشت کرتے رہے۔ مشتعل افراد نے شیراز چوک ریلوے بالائی پل اور سانگھڑ روڈ پر ٹائر نذر ٓتش کرکے ٹریفک معطل کر دی اور پولیس کے خلاف شدید نعرے لگائے۔ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردینے کے لرزا خیز واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اوقاف ضیا الحسن لنجار ڈپٹی کمشنر عبدالعلیم لاشاری اور ایس ایس پی جاوید جسکانی کے ہمراہ اسپتال پہنچ گئے۔واقعے کی تفصیلات حاصل کی۔ ضیا الحسن نے فوری طور پر تھانہ بی سیکشن کے ایس ایچ او مبین کو معطل کر کے تنزلی کرنے کے احکام دیے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب تھانہ بی سیکشن میں واقع محلہ سید آباد میں اسکول ٹیچر لائوشوکت کی 7 سالہ بچی سویرا گھر سے ٹافیاں لینے نکلی تھی جسے ملزم عمران بھٹی بہلا پھسلا کر پرانے نواب شاہ کی عیدگاہ میں لے گیا اور ہوس کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں گلہ دبا کر بچی کو قتل کر دیا اور لاش عیدگاہ میں پھینک دی۔ والدین بچی کی تلاش کرتے ہوئے عیدگاہ پہنچے اور لاش دیکھتے ہی ان پر غشی طاری ہو گئی۔ اہل محلہ نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے پیپلز میڈیکل کالج اسپتال منتقل کر دی۔ ابتدائی رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کی گئی اور موت گلہ دبانے سے واقع ہوئی، بچی کی جسم پر دانتوں کے کاٹنے کے نشان بھی پائے گئے۔ مقتولہ سویرا کو فارسی باغ قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔ نماز جنازہ میں متحدہ کے ذمے داران و کارکنانوں، دیگر سیاسی رہنمائوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد شرکا احتجاجاً پولیس کے خلاف میت سمیت سانگھڑ روڈ پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ بعدازاں نامعلوم شرپسندوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں شدید ہوائی فائرنگ کرکے تجاری مراکز بند کرا دیے جبکہ ڈنڈا بردار نوجوان بھی شہر میں گشت کرتے رہے۔ مشتعل افراد نے شیراز چوک ریلوے بالائی پل اور سانگھڑ روڈ پر ٹائر نذر ٓتش کرکے ٹریفک معطل کر دی اور پولیس کے خلاف شدید نعرے لگائے۔ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کردینے کے لرزا خیز واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اوقاف ضیا الحسن لنجار ڈپٹی کمشنر عبدالعلیم لاشاری اور ایس ایس پی جاوید جسکانی کے ہمراہ اسپتال پہنچ گئے۔واقعے کی تفصیلات حاصل کی۔ ضیا الحسن نے فوری طور پر تھانہ بی سیکشن کے ایس ایچ او مبین کو معطل کر کے تنزلی کرنے کے احکام دیے۔