اسلام مخالف فلم کیخلاف حیدرآباد و دیگر شہروں میں احتجاج ریلیاں
امریکا میں بنائی جانیوالی اسلام مخالف فلم کیخلاف حیدرآباد اوردیگرشہروںمیں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اورمظاہرے کیےگئے۔
امریکا میں بنائی جانیوالی اسلام مخالف فلم کیخلاف حیدرآباد اوردیگرشہروںمیں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اورمظاہرے کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میںجماعت اسلامی کی جانب سے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبدالوحیدقریشی ودیگرکی قیادت میں اورنگزیب مسجد گاڑی کھاتہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔مقررین کا کہنا تھا کہ توہین آمیز فلم سے دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوںکے جذبات مجروح ہوئے ہیں،مغرب نے اسلام مخالف فلم بناکر اسلام اور رسولؐ کیخلاف تعصب کا اظہارکیا ہے۔
جبکہ یہودی ڈائریکٹر اور پادری ٹیری جونزنے انسانیت دشمن کام کیے جس میں انکی سرپرستی کرنیوالے ممالک بھی برابرکے مجرم ہیں اور انکا یہ طرز عمل دنیا میں نفرتیں پھیلانے کا سبب بن رہا ہے۔ حکومت پاکستان توہین آمیز فلم کا سرکاری سطع پر نوٹس لیتے ہوئے امریکی سفیرکو ملک بدر کریں۔
جماعۃ الدعوۃ کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ فیصل ندیم نے اسلام مخالف فلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمدؐ سے محبت مسلمان کے ایمان کی بقا کیلیے ضروری ہے اور مسلمان اپنی جانیں قربان کرکے بھی حضورؐ کی ناموس کی حفاظت کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ وہاں تیزی سے پھیلنے والے مذہب اسلام کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ لوگ دیگرمذاہب کے لوگوں کو مسلمان ہونے سے روکنے کیلیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، لیکن وہ جان لیں کہ وہ کسی صورت میں بھی اسلام کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے اور وہ دن ضرور آئیگا جب پوری دنیا میں اسلام کا بول بالا ہوگا۔
شیعہ علما کونسل کی جانب سے مولانا آغا محمد قمبرانی کی قیادت میں قدم گاہ مولا علیؓ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ توہین آمیز فلم نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کیا اور اس فلم کی ریلیز پر پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے، لیکن اس کے باوجود اس شر انگیز فلم پر پابندی عایدنہیں کی جارہی ہے جسکی مذمت کرتے ہیں۔
اس موقع پر پیش ہونیوالی قرارداد کو متفقہ طور پر منظورکرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ توہین آمیز فلم پر پابندی لگائے۔ علاوہ ازیں لاکھا مسجد اسٹیشن روڈ، مسجد قباء ہیرآباد اور دیگر مساجد میں نماز جمعہ کے بیانات میں توہین آمیز فلم کی سخت مذمت کی گئی۔ بدین میں جماعت اسلامی کے تحت قاضیہ واہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ شرکا نے پریس کلب پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور امریکا کیخلاف نعرے لگائے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ کوئی مسلمان سرور دوعالمؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیںکرسکتا،امریکامیںبنائی جانیوالی گستاخانہ فلم نے مسلم امہ کے جذبات مجروح کیے ہیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکا کے سفیر کو فوری طور پر ملک سے نکالاجائے بصورت دیگر احتجاج وسیع کردیاجائیگا۔ماتلی میں سنی تحریک، جمیعت علمائے اسلام، وحدت المسلمین و دیگر مذہبی جماعتوں کی جانب سے اسٹیشن روڈ سے ریلی نکالی گئی۔
جسکے شرکا نے بس اسٹینڈ چوک پر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیکر حیدرآباد، بدین روڈکوٹریفک کیلیے بند کردیا۔مولانا جان محمد ، مولانا محمد ہاشم طاہری نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرکے پاکستانی سفیرکوواپس ب
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میںجماعت اسلامی کی جانب سے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبدالوحیدقریشی ودیگرکی قیادت میں اورنگزیب مسجد گاڑی کھاتہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔مقررین کا کہنا تھا کہ توہین آمیز فلم سے دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوںکے جذبات مجروح ہوئے ہیں،مغرب نے اسلام مخالف فلم بناکر اسلام اور رسولؐ کیخلاف تعصب کا اظہارکیا ہے۔
جبکہ یہودی ڈائریکٹر اور پادری ٹیری جونزنے انسانیت دشمن کام کیے جس میں انکی سرپرستی کرنیوالے ممالک بھی برابرکے مجرم ہیں اور انکا یہ طرز عمل دنیا میں نفرتیں پھیلانے کا سبب بن رہا ہے۔ حکومت پاکستان توہین آمیز فلم کا سرکاری سطع پر نوٹس لیتے ہوئے امریکی سفیرکو ملک بدر کریں۔
جماعۃ الدعوۃ کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ فیصل ندیم نے اسلام مخالف فلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمدؐ سے محبت مسلمان کے ایمان کی بقا کیلیے ضروری ہے اور مسلمان اپنی جانیں قربان کرکے بھی حضورؐ کی ناموس کی حفاظت کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ وہاں تیزی سے پھیلنے والے مذہب اسلام کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ لوگ دیگرمذاہب کے لوگوں کو مسلمان ہونے سے روکنے کیلیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، لیکن وہ جان لیں کہ وہ کسی صورت میں بھی اسلام کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے اور وہ دن ضرور آئیگا جب پوری دنیا میں اسلام کا بول بالا ہوگا۔
شیعہ علما کونسل کی جانب سے مولانا آغا محمد قمبرانی کی قیادت میں قدم گاہ مولا علیؓ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ توہین آمیز فلم نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کیا اور اس فلم کی ریلیز پر پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے، لیکن اس کے باوجود اس شر انگیز فلم پر پابندی عایدنہیں کی جارہی ہے جسکی مذمت کرتے ہیں۔
اس موقع پر پیش ہونیوالی قرارداد کو متفقہ طور پر منظورکرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ توہین آمیز فلم پر پابندی لگائے۔ علاوہ ازیں لاکھا مسجد اسٹیشن روڈ، مسجد قباء ہیرآباد اور دیگر مساجد میں نماز جمعہ کے بیانات میں توہین آمیز فلم کی سخت مذمت کی گئی۔ بدین میں جماعت اسلامی کے تحت قاضیہ واہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ شرکا نے پریس کلب پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور امریکا کیخلاف نعرے لگائے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ کوئی مسلمان سرور دوعالمؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیںکرسکتا،امریکامیںبنائی جانیوالی گستاخانہ فلم نے مسلم امہ کے جذبات مجروح کیے ہیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکا کے سفیر کو فوری طور پر ملک سے نکالاجائے بصورت دیگر احتجاج وسیع کردیاجائیگا۔ماتلی میں سنی تحریک، جمیعت علمائے اسلام، وحدت المسلمین و دیگر مذہبی جماعتوں کی جانب سے اسٹیشن روڈ سے ریلی نکالی گئی۔
جسکے شرکا نے بس اسٹینڈ چوک پر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیکر حیدرآباد، بدین روڈکوٹریفک کیلیے بند کردیا۔مولانا جان محمد ، مولانا محمد ہاشم طاہری نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرکے پاکستانی سفیرکوواپس ب