حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹرمقررنہ ہوسکا معاملات خراب

ٹھیکیدارنے 5لاکھ روپے نہ ملنے پرایک بارپھرڈیزل کی فراہمی بندکردی


Numainda Express September 15, 2012
کچرااٹھانے والی گاڑیاںکھڑی ہونے کے باعث شہرمیںکچرے کے ڈھیرلگ گئے

بلدیہ اعلی حیدرآباد کے ایڈمنسٹریٹر کاشف صدیقی کو انکے پرانے ڈپارٹمنٹ میں دوبارہ ڈائریکٹراینٹی کرپشن مقررکیے جانے کے بعدتاحال ایڈمنسٹریٹر مقرر نہ کیے جانے پرمعاملات اچانک خراب ہو گیے ہیں۔

جبکہ مالی حالات کی نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ بلدیہ اعلی کے بینک اکائونٹ میںصرف گیارہ لاکھ روپے ہی رہ گیے ہیں۔ بلدیہ کے ایک بااثرافسرکے دوست ٹھیکیدارنے 5لاکھ روپے کی پیمنٹ نہ ہونے پر ایک بار پھر ڈیزل کی فراہمی بندکر دی ہے۔

جس پر بلدیہ اعلی حیدرآبادکی کچرااٹھانے والی گاڑیاں ایک بار پھر ورکشاپ میں کھڑی ہو گئیں ہیں اور شہرکی بیس یونین کونسلز میں سات سو چھوٹی بڑی جگہوں، چوراہوں، مین شاہراہوں، گلی محلوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گیے ہیں جبکہ او زی ٹی شئیر ایک بار پھر ایک کروڑ سے زاید کی کٹوتی کے بعد 2 کروڑ45 لاکھ روپے جاری کیا گیاہے جسکے باعث جمعہ کو بھی بلدیہ کے پرانے ملازمین کو ماہ جولائی کی تنخواہ جاری نہیں کی جا سکی ۔

دوسری جانب اگر بلدیہ اعلی حیدرآباد کے مالی بحران پر قابو پانے کیلیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گیے تو بقراعید کے موقع پر شہر میں انتہائی بدترین صورتحال پیدا ہو جائیگی۔بلدیہ اعلی حیدرآباد کے ترجمان، ڈائریکٹر صحت، ڈائریکٹر کچی آبادی اور انچارج ریکوری ڈیپارٹمنٹ رفیق احمد راجپوت کا کہنا ہے کہ 7روز سے بلدیہ کے ٹھیکیداروں نے ڈیزل کی فراہمی روک دی ہے جس کی وجہ سے کچرا نہیں اٹھایا جا سکا ہے۔

ایک ٹھیکیدار نے ڈیزل کی فراہمی بند کی تو دوسرے سے شروع کی تاہم اس نے بھی 7روز تک ڈیزل دیا پھر ایڈمنسٹریٹر کے تبادلے کی خبر پڑھ کر اس نے ڈیزل دینا ہی بندکردیا جس پر علاقہ ایم این اے صلاح الدین اور ایم پی اے اکرم عادل نے مداخلت کی ہے اور تعلقہ لطیف آباد سے کچرا اٹھانے والی گاڑیاں دلوائیں ہیں جس سے کچرا اٹھائینگے۔

بلدیہ اعلی حیدر آبادکے ٹی او فنانس خالد عثمان نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں 50,50 لاکھ واجب الاداہونے کے باوجود ٹھیکیداروں نے ڈیزل کی فراہمی نہیں روکی تھی لیکن اب محض5 یا 6 لاکھ روپے کے واجبات ہیں اس کے باوجود ڈیزل کی فراہمی بندکر دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں