اعظم سواتی کے خلاف کراچی لاڑکانہ گھوٹکی اور کوئٹہ میں مزید مقدمات درج
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف فوج اور ریاست مخالف بیان پر مجموعی طور پر 12 مقدمات درج ہوئے ہیں
تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف پاک افواج اور ریاست کے اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر کراچی، لاڑکانہ, گھوٹکی اور کوئٹہ میں مجموعی طور پر 12 مقدمات مزید مقدمہ درج ہوگئے ہیں۔
مقدمات وکلا و عام شہریوں کی جانب سے الیکڑانک کرائم ایکٹ کی دفعہ 20 سمیت تضحیک آمیز ٹویٹ کی دفعات کے تحت درج کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اعظم سواتی کے خلاف 5 جبکہ لاڑکانہ اور کوئٹہ میں ایک ایک مقدمہ درج کیا گیا۔ لاڑکانہ ضلع قمبر شھداد کوٹ کے علاقے نصیر آباد تھانہ میں شہری ضمیر حسین کی مدعیت میں سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
درج کیے گئے مقدمے کے مطابق اعظم سواتی نے 26 نومبر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پاک افواج حاضر سروس افسران اور ریاست کے اداروں کے لیے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے جس سے دل آزاری ہوئی۔
مدعی نے مؤقف اختیار کیا کہ فوج مخالف ٹوئٹ نفرت پھیلانے کا باعث بنے اور پاکستان کا شہری ہونے کے ناتے بہت دکھ پہنچا۔ لاڑکانہ مقدمے میں پی پی سی 131.153.504.505 دفعات کا اندراج کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں میرپور ماتھیلو کے تھانہ اے سیکشن گھوٹکی میرپور ماتھیلو اور اوباڑو تھانے پر سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف 3 مقدمات درج ہوگئے۔ تھانہ اے سیکشن لطیف آباد حیدر آباد میں محیب الرحمان، تھانہ اے سیکشن دادو میں شہری جاوید علی ،تھانہ سٹیلائٹ ٹاون میرپورخاص میں ریاض انگو خان کی مدعیت میں بھی اعظم سواتی کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔
تھانہ شاہ لطیف، ملیر میں سہیل انور، تھانہ کلفٹن کراچی میں ریاض احمد، تھانہ درخشاں ضلع ساوتھ میں طارق حسین، تھانہ اورنگی ٹاون ویسٹ میں حاجی اسلم اور تھانہ پیر آباد ویسٹ زون کراچی میں فرید حسین کی مدعیت میں بھی اعظم سواتی کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق اعظم سواتی نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر ریاستی اداروں خلاف نازیبا الفاظ استعمال کی اور ایسی ٹوئٹ دیکھ اور پڑھ کر محب وطن پاکستانی ہونے کے ناطے بہت دکھ ہوا۔
مقدمات وکلا و عام شہریوں کی جانب سے الیکڑانک کرائم ایکٹ کی دفعہ 20 سمیت تضحیک آمیز ٹویٹ کی دفعات کے تحت درج کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اعظم سواتی کے خلاف 5 جبکہ لاڑکانہ اور کوئٹہ میں ایک ایک مقدمہ درج کیا گیا۔ لاڑکانہ ضلع قمبر شھداد کوٹ کے علاقے نصیر آباد تھانہ میں شہری ضمیر حسین کی مدعیت میں سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
درج کیے گئے مقدمے کے مطابق اعظم سواتی نے 26 نومبر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پاک افواج حاضر سروس افسران اور ریاست کے اداروں کے لیے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے جس سے دل آزاری ہوئی۔
مدعی نے مؤقف اختیار کیا کہ فوج مخالف ٹوئٹ نفرت پھیلانے کا باعث بنے اور پاکستان کا شہری ہونے کے ناتے بہت دکھ پہنچا۔ لاڑکانہ مقدمے میں پی پی سی 131.153.504.505 دفعات کا اندراج کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں میرپور ماتھیلو کے تھانہ اے سیکشن گھوٹکی میرپور ماتھیلو اور اوباڑو تھانے پر سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف 3 مقدمات درج ہوگئے۔ تھانہ اے سیکشن لطیف آباد حیدر آباد میں محیب الرحمان، تھانہ اے سیکشن دادو میں شہری جاوید علی ،تھانہ سٹیلائٹ ٹاون میرپورخاص میں ریاض انگو خان کی مدعیت میں بھی اعظم سواتی کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔
تھانہ شاہ لطیف، ملیر میں سہیل انور، تھانہ کلفٹن کراچی میں ریاض احمد، تھانہ درخشاں ضلع ساوتھ میں طارق حسین، تھانہ اورنگی ٹاون ویسٹ میں حاجی اسلم اور تھانہ پیر آباد ویسٹ زون کراچی میں فرید حسین کی مدعیت میں بھی اعظم سواتی کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق اعظم سواتی نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر ریاستی اداروں خلاف نازیبا الفاظ استعمال کی اور ایسی ٹوئٹ دیکھ اور پڑھ کر محب وطن پاکستانی ہونے کے ناطے بہت دکھ ہوا۔