وزارت داخلہ کا صوبائی آئی جیز پر کنٹرول کیسے ہوتا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ

اعظم سواتی پر ملک بھر میں درج مقدمات کے حوالے سے درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریمارکس

فوٹو : فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق کو کہا ہے وہ عدالت کو آگاہ کریں کہ کیا وزارت داخلہ صوبائی آئی جیز کو کوئی احکامات جاری کر سکتی ہے ؟

سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف ملک بھر میں درج کیسز کی سیکرٹری داخلہ کے ذریعے تفصیلات طلب کرنے کی درخواست پر وفاق سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے عدالت کو بتائیں کہ سیکریٹری داخلہ کا کنٹرول صوبائی آئی جیز پر کیسے ہوتا ہے؟


اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست پر سماعت کی۔

اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ اعظم سواتی اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہیں، جبکہ ملک بھر میں ان کے خلاف 50 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ زیادہ تر مقدمات سندھ اور بلوچستان میں درج کیے گئے۔

انہوں نے استدعا کی کہ سیکریٹری داخلہ کے ذریعے اعظم سواتی کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیل منگوا لی جائیں، جب تک تمام مقدمات کی تفصیلات نہیں آ جاتیں تب تک انہیں کسی کے حوالے نا کیا جائے۔

عدالت نے استفسار کیا سیکریٹری داخلہ کا کنٹرول صوبائی آئی جیز پر کیسے ہوتا ہے؟ بابر اعوان نے کہا آئی جیز پر سیکریٹری داخلہ کا کنٹرول ہوتا ہے۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکریٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر چیک کرکے بتائیں سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول اسی طرح ہے جس طرح بتایا جا رہا ہے؟ کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی گئی
Load Next Story