تعلیمی بجٹ دو گنا کرنے کا اعلان

وزیر اعظم کا تعلیمی بجٹ کو بڑھا کر جی ڈی پی کے 4 فیصد تک کرنے کا اعلان۔۔۔


Editorial March 30, 2014
وزیر اعظم کا تعلیمی بجٹ کو بڑھا کر جی ڈی پی کے 4 فیصد تک کرنے کا اعلان۔ فوٹو: فائل

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تعلیمی بجٹ کو بڑھا کر جی ڈی پی کے 4 فیصد تک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اضافہ چار سال میں کیا جائے گا جب کہ ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ حکومت عورتوں اور مردوں کے درمیان خواندگی کے حوالے سے خلیج کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بعد ازاں اسلام آباد میں تعلیم کے موضوع پر عالمی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیم یافتہ افراد ہی پاکستان کو ترقی سے ہمکنار کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کو آگے لانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں گے۔ وزیراعظم نے تعلیمی بجٹ میں آیندہ چار سال میں مزید دو فیصد اضافہ کر کے اسے جی ڈی پی کے چار فیصد کرنے کا جو اعلان کیا ہے اس کو خوش آیند کہا جا سکتا ہے مگر فی الوقت جس چیز کی زیادہ ضرورت ہے وہ ہے کہ جتنا محدود بجٹ میسر ہے اس کا حق و انصاف کے مطابق درست استعمال ممکن بنایا جا سکے اور قواعد و ضوابط میں ایسی بہتری لائی جائے کہ اس حوالے سے بدعنوانی کی گنجائش کم سے کم رہ جائے۔

وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ 18 ویں ترمیم کے تحت گو کہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے تاہم ملک کے تعلیمی نظام کو جدید بنانا اور اس میں بنیادی اصلاحات لانے پر قومی اتفاق رائے ہے' تمام صوبائی حکومتیں اس ضمن میں وفاقی حکومت کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم کو خرچ نہیں مستقبل کے لیے سرمایہ کاری سمجھتے ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں مشکلات ختم کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مربوط اقدامات کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت تعلیم کی شرح 58 فیصد ہے اور آیندہ تین سال تک اسے 100 فیصد تک پہنچایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ عالمی بینک کا تعاون ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گا۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمایندے برائے تعلیم اور سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن برائون نے، کہا ہے کہ پاکستان میں کروڑوں بچوں کا اسکول نہ جانا تشویشناک ہے' 2015تک ''تعلیم سب کے لیے'' پالیسی پر عمل ہونا چاہیے۔ وہ اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں طالبات اور اساتذہ کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ یورپی یونین 10 کروڑ' امریکا14 کروڑ اور اقوام متحدہ 15لاکھ ڈالر دے گی کیونکہ پاکستان کا مستقبل تعلیم میں ہے لہٰذا وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیمی بجٹ دگنا کریں۔ اس صورت حال سے پاکستان میں تعلیم کی زبوں حالی کا اندازہ ہو جاتا ہے' پاکستان کی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو تعلیمی ترقی کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے' اس طریقے سے ہی پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں شامل ہو سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں