امریکی سفیر نے مجھ سے سویا بین جہازوں کی کلیئرنس کا مطالبہ کیا وزیر تحفظ خوراک

اجلاس میں جی ایم او سویا بین امپورٹرز کے نمائندوں اور طارق بشیر چیمہ میں شدید تلخ کلامی بھی ہوئی

فائل فوٹو

وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک طارق بشیر چیمہ نے انکشاف کیا کہ جی ایم او سویا بین کے معاملے پر امریکی سفیر بھی مجھے ملنے آئے اور سویا بین کے جہازوں کی کلیئرنس کے لیے مطالبہ کیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی تحفظ خوراک کا اجلاس راؤ محمد اجمل خان کی زیر صدارت ہوا جس میں سویا بین کی درآمد کا معاملہ زیر غور آیا۔

طارق بشیر چیمہ نے بتایا کہ امریکی سفیر نے کہا کہ ایک مرتبہ جہاز کلیئر کر دیں اسکے بعد پابندی لگا دیں، ایک چیز جس پر امریکا میں بھی پابندی ہے اسے پاکستان کیسے امپورٹ کرنے کی اجازت دے سکتا ہے، کمیٹی چیئرمین بھی سویا بین امپورٹر کے وکیل بنے ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک نے کہا کہ جی ایم او سویا بین پاکستان میں درآمد کرنے کی اجازت نہیں، غیر قانونی طور پر درآمد کردہ جی ایم او سویا بین کے 9 جہاز پکڑے گئے ہیں اور کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے یہ جہاز پکڑے گئے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ غلط کام میں کسی صورت حصہ دار نہیں بن سکتے، جی ایم او سویا بین کینسر پھیلانے کا سبب بن رہی ہے اس لیے امپورٹ کی اجازت نہیں دے سکتے، اگر جی ایم او سویا بین 2015 سے پاکستان آ رہی تھی تو یہ غیر قانونی تھی، قانون صرف غیر جی ایم او سویا بین امپورٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

اجلاس میں جی ایم او سویا بین امپورٹرز کے نمائندوں اور وزیر فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ میں شدید تلخ کلامی بھی ہوئی۔ وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے سویا بین امپورٹر کے نمائندے کو کمیٹی اجلاس سے نکالے کا مطالبہ کیا جس پر سویا بین امپورٹرز کے نمائندے نے وفاقی وزیر کو کہا کہ آپ کمیٹی سے نکل جائے۔

راؤ محمد اجمل خان نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ اپنے الفاظ واپس لیں ورنہ کمیٹی اجلاس ختم کر دوں گا، میں کسی کا وکیل نہیں، پولٹری کی صنعت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے اور میرے اپنے 12 میں سے 10 پولٹری فارم بند ہو چکے ہیں۔

تلخ کلامی بڑھنے پر کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
Load Next Story