ویڈیو اسکینڈل کیس میں دو ملزمان کو 6 6 سال قید کی سزا
ملزمان کو چھ، چھ سال قید اور پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے قائد آباد میں 200 سے زائد لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو اسکینڈل کے دو ملزمان کو عدالت نے چھ، چھ سال قید سنا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قائد آباد کے علاقے میں نازیبا ویڈیو سکینڈل کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت نے ملزمان ہدایت اللہ اور خلیل کو چھ برس قید کے ساتھ پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔
جوڈیشل میجسٹریٹ نے سیکشن 22 کے تحت ملزمان کو سزائیں سنائیں۔
کیس کا پسِ منظر
واضح رہے کہ دسمبر 2021 میں کوئٹہ میں 200 سے زائد لڑکیوں کو ملازمت کا جھانسہ دینے اور نشے کا عادی بنا کر اُن کی برہنہ ویڈیوز بنائی گئیں تھیں، جس کے بعد انہیں بلیک میل کر کے متعدد بار گروہ نے زیادتی بھی کی تھی۔
پولیس نے شکایات سامنے آنے کے بعد سابق کونسلر ہدایت خلجی نامی ملزم کو گرفتار کیا جس نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا تھا کہ اُس نے بلوچستان یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ یہ گھناؤنا کام شروع کیا اور پھر تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے دیگر لڑکیوں کو سرکاری ملازمت کا جھانسہ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قائد آباد کے علاقے میں نازیبا ویڈیو سکینڈل کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت نے ملزمان ہدایت اللہ اور خلیل کو چھ برس قید کے ساتھ پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔
جوڈیشل میجسٹریٹ نے سیکشن 22 کے تحت ملزمان کو سزائیں سنائیں۔
کیس کا پسِ منظر
واضح رہے کہ دسمبر 2021 میں کوئٹہ میں 200 سے زائد لڑکیوں کو ملازمت کا جھانسہ دینے اور نشے کا عادی بنا کر اُن کی برہنہ ویڈیوز بنائی گئیں تھیں، جس کے بعد انہیں بلیک میل کر کے متعدد بار گروہ نے زیادتی بھی کی تھی۔
پولیس نے شکایات سامنے آنے کے بعد سابق کونسلر ہدایت خلجی نامی ملزم کو گرفتار کیا جس نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا تھا کہ اُس نے بلوچستان یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ یہ گھناؤنا کام شروع کیا اور پھر تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے دیگر لڑکیوں کو سرکاری ملازمت کا جھانسہ دیا۔