اسٹیج ڈرامے مخصوص طبقہ کیلیے بنائے جا رہے ہیں ذوالقرنین حیدر

ذومعنی جگتوں اور قابل اعتراض ڈانس نے تھیٹر کی شکل بگاڑ کر رکھ دی ہے،انٹرویو


Cultural Reporter March 31, 2014
ذومعنی جگتوں اور قابل اعتراض ڈانس نے تھیٹر کی شکل بگاڑ کر رکھ دی ہے،انٹرویو۔ فوٹو: فائل

ٹی وی اور تھیٹر کے اداکار و ہدایتکار ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ ذو معنی جگتوں اور قابل اعتراض ڈانس نے تھیٹر کی اصل شکل کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے، پیسہ بنانے کے چکر میں اکثریت کو چھوڑ کر چند لوگوں کی خواہش کو مد نظر رکھ کر اسٹیج ڈرامہ پیش کیے جا رہے ہیں۔

''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالقرنین حیدر نے کہا کہ آج کا اسٹیج ڈرامہ ایک مخصوص طبقہ کی نمائندگی کر رہا ہے جب کہ اکثریت اسے دیکھنا پسند ہی نہیں کرتی، پاکستانی اسٹیج ڈرامہ پوری دنیا میں مقبول ہے مگر اس کا کریڈٹ موجودہ فنکاروں اور پروڈیوسرز نہیں بلکہ ماضی کے معروف فنکاروں، رائٹرز کو جاتا ہے جنہوں نے اصلاحی کامیڈی کرکے لوگوں کو تفریح فراہم کی، آج کے ڈرامہ میں اداکار یاد کی ہوئی جگتیں سنا کر گھروں کو چلے جاتے ہیں جب کہ لوگ صرف اداکارائوں کی پرفارمنس دیکھنے آتے ہیں اور اس کا برملا اظہار وہ ڈرامہ کے دوران کرتے رہتے ہیں۔ اسٹیج کی اصل شکل کی بحالی کے لیے سخت محنت اور سنجیدہ لوگوں کا ساتھ درکار ہے جو دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں