حکومت نے عوام کو ریلیف کے بجائے آئل کمپنیوں کے منافع میں اضافہ کردیا
وفاقی حکومت پیٹرول پر 50روپے فی لیٹرملکی تاریخ کی سب سے زیادہ پیٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔
وفاقی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں اضافہ کردیا۔
یکم دسمبر سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 1روپے 32پیسے فی لیٹر تک اضافہ ہوگیا۔ مارجن بڑھنے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اربوں روپے اضافہ ہوجائے گا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر اوایم سی مارجن 32پیسے اضافے سے 4روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن 1.32روپے اضافے سے 5روپے فی لیٹر کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 12روپے بڑھا کر 25روپے فی لیٹر کردی گئی۔ وفاقی حکومت پیٹرول پر 50روپے فی لیٹرملکی تاریخ کی سب سے زیادہ پیٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔
وفاقی حکومت بتدریج پیٹرول پر 2روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 1روپے فی لیٹر مارجن بڑھائے گی۔
یکم دسمبر سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 1روپے 32پیسے فی لیٹر تک اضافہ ہوگیا۔ مارجن بڑھنے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اربوں روپے اضافہ ہوجائے گا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر اوایم سی مارجن 32پیسے اضافے سے 4روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن 1.32روپے اضافے سے 5روپے فی لیٹر کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 12روپے بڑھا کر 25روپے فی لیٹر کردی گئی۔ وفاقی حکومت پیٹرول پر 50روپے فی لیٹرملکی تاریخ کی سب سے زیادہ پیٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔
وفاقی حکومت بتدریج پیٹرول پر 2روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 1روپے فی لیٹر مارجن بڑھائے گی۔