عمران خان سے ملاقات کے بعد پرویز الہٰی کی لاہور آمد پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب
پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر بھی تاخیر نہیں ہوگی، پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی لاہور میں عمران خان سے ملاقات کے فورا بعد اہم شخصیت سے ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچے کئی گھنٹے گزارنے کے بعد واپس لاہور پہنچ گئے، جہاں آج انہوں نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
وزیراعلی پنجاب شام پانچ بجے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پر پہنچے اور شہر اقتدار میں تقریباً یڑھ گھنٹہ اور راولپنڈی میں دو گھنٹے قیام کے بعد واپس لاہور روانہ ہوئے۔
اس سے پہلے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نےمونس الٰہی اور ایم این اے حسین الٰہی کے ہمراہ زمان پارک میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی۔
قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے مستقبل کے بارے میں حتمی مشاورت ہو گی، ملاقات میں اپوزیشن کے ہر غیر آئینی ہتھکنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اجلاس طلب کیا ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر بھی تاخیر نہیں ہوگی، پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے اور یہ امانت انہیں دے دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ہر فیصلے پر ساتھ دیں گے، ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں اس کا پورا ساتھ دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی اعلیٰ سطح کمیٹی کی 20 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش
انہوں نے کہا کہ غلط فہمیاں پیدا کرنے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے۔عمران خان پاکستان کیلئے لازم و ملزوم ہیں، اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے کا شوق پورا کرلے، پہلے کی طرح پھر ناکامی ہوگی،پنجاب میں اپوزیشن کو پہلے بھی مار پڑی اور آئندہ بھی مار پڑے گی۔
پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جاگتے میں خواب دیکھ رہی ہے، یہ تحریک عدم اعتماد کا شوشہ تو چھوڑ سکتے ہیں لیکن ان کے پاس ممبر ہی پورے نہیں،پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہورہا ہو تو گورنر راج بھی نہیں لگ سکتا۔اپوزیشن کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ بات کرنے سے قبل اسمبلی کے رولز آف بزنس کا مطالعہ کر لیا کریں۔
'عمران خان کیلیے جان بھی حاضر ہے'
مسلم لیگ ق کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ عمران خان جو کہیں گے بلا تردد عمل کریں گے،عمران خان کے لئے جان بھی حاضر ہے،پی ڈی ایم کے ساتھ وہی ہو رہا ہے جو اس نے بویا۔
مونس الہٰی نے ٹویٹ بھی کیا جس میں کہا کہ عمران خان جب چاہیں گے اسمبلی تحلیل ہو جائے گی، عمران خان کو ملاقات میں یقین دہانی کروادی ہے کہ وزارت اعلی ان کی ملکیت ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے بعد پرویز خٹک کی گفتگو
اس سے قبل ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا پرویز الہی عمران خان کی ہدایت پر عمل کریں گے، پرویز الہی سے میرا ذاتی تعلق رہا ہے، پرویز الہی کے تعلقات عمران خان سے بہتر ہیں ایسا معاملہ نہیں جیسا بتایا جا رہا ہے، ہم سب ایک پیج پر ہیں جو فیصلہ عمران خان کا ہوگا وہی سب کا ہوگا، میں چاہتا ہوں پارٹی کے اندر کوئی اختلاف نہ ہو، سب مل کر فیصلہ کریں گے۔