بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں خواجہ سراؤں کو شامل کرنے کی منظوری
ادائیگی کا نیا نظام بھی منظور، مستحق افراد کسی بھی بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ سے رقم حاصل کرسکیں گے
بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام بورڈ کے ڈائریکٹرز نے پروگرام میں خواجہ سراؤں کو شامل کرنے کی منظوری دے دی جبکہ رجسٹرڈ مستحقین کی رقم منتقلی اُن کے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق بی آئی ایس پی بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 56ویں اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں چیئر پرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی، ثانیہ رفعت، عثمان حسن نے براہ راست جبکہ اشفاق حسن خان اور حارث گزدر نے وڈیو کے ذریعہ شرکت کی۔ سیکریٹری بی آئی ایس پی یوسف خان سمیت نادرا، وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور خزانہ کے اعلی سطح نمائندے اور بی آئی ایس پی
کے اعلی افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔
بورڈ نے بی آئی ایس پی کے مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم کے نئے طریقہ کار کی منظوری دے دی، نئے نظام کے تحت مستحق افراد کسی بھی شیڈول بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ کے ذریعے نقد رقم حاصل کرسکیں گے۔
بورڈ نے خواجہ سراؤں کو بی آئی ایس پی کے کفالت پروگرام میں شامل کرنے کی پالیسی کی بھی منظوری دی۔ محترمہ شازیہ مری نے ٹرانس جینڈر پالیسی کی منظوری کو موجودہ حکومت کی ایک اہم کامیابی قرار دیا اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران پر زور دیا کہ وہ اس پس ماندہ کمیونٹی کو متحرک کرنے کے لیے اپنے محکمے اور اثر و رسوخ کا استعمال کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں خواجہ سرا اس پالیسی سے مستفید ہو سکیں۔
انہوں نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم کے فلڈ ریلیف پروگرام کے تحت سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 28 لاکھ خاندانوں میں 70 ارب روپے کی نقد امداد تقسیم کی جا چکی ہے۔
اجلاس میں فلڈ ریلیف پروگرام کی بھی منظوری دی گئی اور بایو میٹرک کی تصدیق میں مشکلات پانے والی مستحق خواتین کے لیے نیا طریقہ منظور کیا گیا۔ بی آئی ایس پی بورڈ نے ادارے کے پروکیورمنٹ ونگ، سائبر کرائم ونگ کو آزادانہ طریقے کام کرنے کی منظوری دی اور دیگر ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالہ سے بھی اہم فیصلے کیے۔
بی آئی ایس پی بورڈ نے نوکری کے دوران وفات پانے والے ملازمین کے لیے گرانٹ بھی منظور کی جس کے مطابق گریڈ ایک سے آٹھ کے لئے 20 لاکھ، گریڈ نو سے 16 کے لئے 50 لاکھ اور گریڈ 17 سے اوپر کےبی آئی ایس پی ملازمین کے لئے 70 لاکھ کی گرانٹ کی منظوری دی۔
شازیہ مری کی زیر صدارت بی آئی ایس پی بورڈ اجلاس نے ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز بڑھانے کا پروپوزل خزانہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ہر سال پے اسکیل روائز کرتی رہی ہے مگر بی آئی ایس پی کے ملازمین کے پے اسکیل 2019ء سے نہیں بڑھائے گئے۔
بی آئی ایس پی بورڈ نے بلوچستان کے پانچ اضلاع کو اپ گریڈ کرنے اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ادارے کے اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق بی آئی ایس پی بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 56ویں اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں چیئر پرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی، ثانیہ رفعت، عثمان حسن نے براہ راست جبکہ اشفاق حسن خان اور حارث گزدر نے وڈیو کے ذریعہ شرکت کی۔ سیکریٹری بی آئی ایس پی یوسف خان سمیت نادرا، وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور خزانہ کے اعلی سطح نمائندے اور بی آئی ایس پی
کے اعلی افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔
بورڈ نے بی آئی ایس پی کے مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم کے نئے طریقہ کار کی منظوری دے دی، نئے نظام کے تحت مستحق افراد کسی بھی شیڈول بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ کے ذریعے نقد رقم حاصل کرسکیں گے۔
بورڈ نے خواجہ سراؤں کو بی آئی ایس پی کے کفالت پروگرام میں شامل کرنے کی پالیسی کی بھی منظوری دی۔ محترمہ شازیہ مری نے ٹرانس جینڈر پالیسی کی منظوری کو موجودہ حکومت کی ایک اہم کامیابی قرار دیا اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران پر زور دیا کہ وہ اس پس ماندہ کمیونٹی کو متحرک کرنے کے لیے اپنے محکمے اور اثر و رسوخ کا استعمال کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں خواجہ سرا اس پالیسی سے مستفید ہو سکیں۔
انہوں نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم کے فلڈ ریلیف پروگرام کے تحت سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 28 لاکھ خاندانوں میں 70 ارب روپے کی نقد امداد تقسیم کی جا چکی ہے۔
اجلاس میں فلڈ ریلیف پروگرام کی بھی منظوری دی گئی اور بایو میٹرک کی تصدیق میں مشکلات پانے والی مستحق خواتین کے لیے نیا طریقہ منظور کیا گیا۔ بی آئی ایس پی بورڈ نے ادارے کے پروکیورمنٹ ونگ، سائبر کرائم ونگ کو آزادانہ طریقے کام کرنے کی منظوری دی اور دیگر ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالہ سے بھی اہم فیصلے کیے۔
بی آئی ایس پی بورڈ نے نوکری کے دوران وفات پانے والے ملازمین کے لیے گرانٹ بھی منظور کی جس کے مطابق گریڈ ایک سے آٹھ کے لئے 20 لاکھ، گریڈ نو سے 16 کے لئے 50 لاکھ اور گریڈ 17 سے اوپر کےبی آئی ایس پی ملازمین کے لئے 70 لاکھ کی گرانٹ کی منظوری دی۔
شازیہ مری کی زیر صدارت بی آئی ایس پی بورڈ اجلاس نے ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز بڑھانے کا پروپوزل خزانہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ہر سال پے اسکیل روائز کرتی رہی ہے مگر بی آئی ایس پی کے ملازمین کے پے اسکیل 2019ء سے نہیں بڑھائے گئے۔
بی آئی ایس پی بورڈ نے بلوچستان کے پانچ اضلاع کو اپ گریڈ کرنے اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ادارے کے اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔