سپریم کورٹ نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو بحال کردیا
سی سی پی او لاہور کی بحالی کے بعد عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی فعال ہوگئی
عدالت عظمیٰ نے وفاق کی جانب سے معطل کیے گئے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو بحال کردیا۔
عدالت نے سروس ٹربیونل کے خصوصی بنچ کے فیصلے کے خلاف غلام محمود ڈوگر کی اپیل پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔
دوران سماعت وکیل عابد زبیری نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ غلام محمود ڈوگر کو فیڈرل سروس ٹربیونل نے بحال کیا تھا۔ سروس ٹربیونل کے ہی 2 رکنی بینچ نے بحالی کا فیصلہ معطل کر دیا۔ ٹربیونل کے 2 رکنی بینچ کا فیصلہ، دوسرا 2 رکنی بینچ معطل نہیں کر سکتا جب کہ حکومت کی نظرثانی درخواست بھی ٹربیونل میں زیرالتوا تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی معطلی کا وفاقی حکومت کا حکم بحال
سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ٹربیونل کا ایک بینچ دوسرے بینچ کا فیصلہ کیسے معطل کر سکتا ہے؟۔ خصوصی بینچ نے ایک جانب کہا درخواست قبل ازوقت ہے، ساتھ ہی حکم معطل کر دیا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے دوران سماعت کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے کیسے کہہ دیا کہ آئینی درخواست قابل سماعت نہیں؟۔
وکیل عابد زبیری نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت سی سی پی او کو ریلیز نہیں کرنا چاہ رہی۔
عدالت نے درخواست پر مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سی سی پی او لاہور کی بحالی کے بعد عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی بھی فعال ہوگئی ہے۔ غلام محمود ڈوگر جے آئی ٹی کے سربراہ ہیں۔
عدالت نے سروس ٹربیونل کے خصوصی بنچ کے فیصلے کے خلاف غلام محمود ڈوگر کی اپیل پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔
دوران سماعت وکیل عابد زبیری نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ غلام محمود ڈوگر کو فیڈرل سروس ٹربیونل نے بحال کیا تھا۔ سروس ٹربیونل کے ہی 2 رکنی بینچ نے بحالی کا فیصلہ معطل کر دیا۔ ٹربیونل کے 2 رکنی بینچ کا فیصلہ، دوسرا 2 رکنی بینچ معطل نہیں کر سکتا جب کہ حکومت کی نظرثانی درخواست بھی ٹربیونل میں زیرالتوا تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی معطلی کا وفاقی حکومت کا حکم بحال
سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ٹربیونل کا ایک بینچ دوسرے بینچ کا فیصلہ کیسے معطل کر سکتا ہے؟۔ خصوصی بینچ نے ایک جانب کہا درخواست قبل ازوقت ہے، ساتھ ہی حکم معطل کر دیا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے دوران سماعت کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے کیسے کہہ دیا کہ آئینی درخواست قابل سماعت نہیں؟۔
وکیل عابد زبیری نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت سی سی پی او کو ریلیز نہیں کرنا چاہ رہی۔
عدالت نے درخواست پر مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سی سی پی او لاہور کی بحالی کے بعد عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی بھی فعال ہوگئی ہے۔ غلام محمود ڈوگر جے آئی ٹی کے سربراہ ہیں۔