نارا غیر قانونی تارکین کی رجسٹرین میں ناکام ادارہ ختم کرنے کی سفارش

ادارہ 14سال گزرنے کے باوجود مقاصد حاصل نہ کرسکا،نادرامیں ضم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا۔


Adil Jawad March 31, 2014
نارانے اپنے قیام کے 4سال بعدصرف کراچی میں30لاکھ غیرقانونی تارکین کی نشاندہی کی تھی لیکن رجسٹریشن ڈیڑھ لاکھ کی کرسکی،ذرائع۔ فوٹو: فائل

نیشنل ایلینز رجسٹریشن اتھارٹی (نارا) اپنے قیام کو14 سال گزرنے کے باوجود مقاصد حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے، قائم مقام سربراہ کی سفارش پرادارے کوختم کرکے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں ضم کرنے کااصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے،نوٹیفکیشن جلدجاری کردیا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں موجودغیرقانونی تارکین کی رجسٹریشن کیلیے 14 سال قبل 2000میں نیشنل ایلینزرجسٹریشن اتھارٹی کے نام سے ایک نیاادارہ قیام کیا گیا تھا، ادارے کے اغراض ومقاصد میں نہایت واضح تھے جس کے تحت انھیں پاکستان اور خصوصی طور پر کراچی میں موجودغیرقانونی تارکین وطن کاڈیٹا جمع کرنا تھا اور انھیں رجسٹرڈ کرکے قانون کے دائرہ کارمیں لانا تھا، ادارے کے قیام کے ابتدائی4سال میں تارکین وطن کاڈیٹا جمع کیا گیااور فراہم کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ صرف کراچی میں30لاکھ سے زائد غیرقانونی تارکین وطن موجود ہیں، جن میں سب سے بڑی تعدادبنگلہ دیشی شہریوں کی ہے جبکہ برما اوردیگر ممالک کے تارکین وطن کراچی میں موجودہیں۔نارا نے 2004 میں غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا۔

تاہم تقریباً10سال گزرجانے کے باوجود بھی نارااب تک صرف ڈیڑھ لاکھ تارکین وطن کو رجسٹرڈ کرنے میں کامیابی حاصل کرسکی ہے ۔وفاقی حکومت کی جانب سے متعدد بار غیرقانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی گئی تاہم نارا وسائل اورتربیت یافتہ عملے کی کمی کی وجہ سے اس ہدف کوحاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی، گزشتہ کئی سالوں سے حکومت کی جانب سے نارا کیلیے ایک مستقل ڈائریکٹرجنرل (ڈی جی) کا تقرر بھی نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون نجف قلی مرزا نے چند ہفتوں قبل وفاقی حکومت کوسفارش کی تھی کہ نارا اپنے قیام کے مقاصد میں بری طرح ناکام ہے اورادارے کے پاس وہ وسائل موجود نہیں ہیں کہ وہ غیرقانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کرسکے، انھوں نے تجویز دی تھی کہ نارا کو ختم کرکے اسے نادرامیں ضم کردیا جائے، جس سے نہ صرف قومی خزانے پر ایک اضافی بوجھ کا خاتمہ ہوگا جبکہ نادرا کامیں ضم ہونے کے بعدغیرقانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا عمل بھی تیز کیا جاسکے گا،ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں حال ہی میں کراچی میں امن و امان کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں بھی ناراکے قائم مقام سربراہ کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی جس کو اصولی طور پرمنظور کرلیا گیا اوریہ فیصلہ کیا گیا کہ ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد نارا کو ختم کرکے نادرا میں ضم کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں