خصوصی عدالت کا بینچ غداری کیس کی مزید سماعت نہیں کرسکتا احمد رضا قصوری
وکیل استغاثہ نے اقرار کرلیا کہ سابق صدر کے خلاف غداری کا کیس نہیں آئین شکنی کا کیس ہے، وکیل پرویز مشرف
سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب کے ریمارکس کے بعد خصوصی عدالت کا بینچ ٹوٹ گیا اور اب یہ غداری کیس کی سماعت نہیں کرسکتا۔
خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے احمد رضا قصوری نے کہا کہ غداری کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر وکلائے صفائی کو ہم پر اعتماد نہیں تو انہیں بھی یہ کیس سننے کا شوق نہیں ملک میں کئی جج ہیں جو یہ کیس سن سکتے ہیں، یہ ریمارکس دے کر وہ بینچ سے اٹھ گئے تھے۔ ان الفاظ کی ادائیگی کے بعد جسٹس فیصل عرب عملی طور پر بینچ سے الگ ہوگئے اور بینچ ٹوٹ گیا۔ اب یہ بینچ غداری کیس کی سماعت نہیں کرسکتا، اس لئے وکلائے صفائی کی ٹیم نے اس کی اخلاقی، آئینی اور قانونی حیثیت کو دیکھتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت کے دوران پیش ہونے والی وکلائے صفائی کی ٹیم اب بھی قانونی عمل کا حصہ ہے، جہاں تک بیرسٹر فروغ نسیم کا تعلق ہے وہ ابتدا ہی سے ہم سے رابطے میں تھے۔ یہ ٹی 20 میچ ہے جس میں ہر گیند کے لئے حکمت عملی بنائی جاتی ہے، اسی کی بدولت ہمیں یہ قانونی کامیابی مل گئی ہے کہ وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے سماعت کے دوران یہ اقرار کیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کا کیس نہیں آئین شکنی کا کیس ہے۔
خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے احمد رضا قصوری نے کہا کہ غداری کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر وکلائے صفائی کو ہم پر اعتماد نہیں تو انہیں بھی یہ کیس سننے کا شوق نہیں ملک میں کئی جج ہیں جو یہ کیس سن سکتے ہیں، یہ ریمارکس دے کر وہ بینچ سے اٹھ گئے تھے۔ ان الفاظ کی ادائیگی کے بعد جسٹس فیصل عرب عملی طور پر بینچ سے الگ ہوگئے اور بینچ ٹوٹ گیا۔ اب یہ بینچ غداری کیس کی سماعت نہیں کرسکتا، اس لئے وکلائے صفائی کی ٹیم نے اس کی اخلاقی، آئینی اور قانونی حیثیت کو دیکھتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت کے دوران پیش ہونے والی وکلائے صفائی کی ٹیم اب بھی قانونی عمل کا حصہ ہے، جہاں تک بیرسٹر فروغ نسیم کا تعلق ہے وہ ابتدا ہی سے ہم سے رابطے میں تھے۔ یہ ٹی 20 میچ ہے جس میں ہر گیند کے لئے حکمت عملی بنائی جاتی ہے، اسی کی بدولت ہمیں یہ قانونی کامیابی مل گئی ہے کہ وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے سماعت کے دوران یہ اقرار کیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کا کیس نہیں آئین شکنی کا کیس ہے۔