بند ایئر پورٹس کو آپریشنل کرنے کا حکومتی منصوبہ تیار

منصوبے کے تحت ڈمیسٹک سطح پر ریجنل کنیکٹویٹی کیلیے فریم ورک کو حتمی شکل دیدی


وقاص احمد December 03, 2022
قومی پیداوار میں 500 سے 600 ملین ڈالر کا اضافہ متوقع ،ایکسپریس کودستاویز موصول۔ فوٹو فائل

حکومت نے طویل عرصے سے بند ایئر پورٹس کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنل کرنے کیلیے جامع منصوبے پر کام شروع کر دیا جس کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز نے دستاویزات حاصل کرلیں، منصوبے کے تحت ریجنل کنیکٹوٹی کو فروغ ، بند ہوائی اڈوں کو آپریشنل کیا جائے گا۔ ڈمیسٹک سطح پر ریجنل کنیکٹویٹی کیلیے فریم ورک کوحتمی شکل دیدی گئی۔ قومی ائیرلائن کا کسی بھی غیر ملکی کمپنی کیساتھ جوائنٹ وینچر کیا جاسکے گا۔

پی آئی اے کی ایک ذیلی کمپنی پاکستان ایئرویز کو بھی فعال کیا جاسکتا ہے ۔غیر ملکی کمپنی کو دعوت دی جائے گی کہ وہ پاکستان میں پی ائی اے کے ساتھ شراکت داری میں کام کرے جس میں وہ چھوٹے جہاز لے کر آئے گی جبکہ روٹس، سلاٹس، مارکیٹنگ اور گراونڈ اسٹاف پی آئی اے کا استعمال ہوگا۔

اربوں ڈالر مالیت کے سول ایوایشن کے اثاثے بشمول ائیرپورٹس بیکار پڑے ہوئے ہیں ۔ سالانہ مجموعی قومی پیداوار میں 500 سے 600 ملین ڈالر کا اضافہ بھی متوقع ہے۔

20 یا اس سے کم سیٹوں پر مشتمل چھوٹے چارٹر طیا رے فلائٹس آپریٹ کرینگے اور ریجنل کنیکٹوٹی کے تحت کراچی ، تربت ، گوادر ،کوئٹہ، لاڑکانہ، سکھر ، لاہور، پشاور چترال، میانوالی، سیالکوٹ، فیصل آباد، رحیم یارخان اور اسلام آباد کے مابین ریگولر پروازوں چلائی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔