ایس ایچ او پریڈی قتل کیس کراچی کی مقامی عدالت نے ان کے گارڈ کو سزائے موت سنادی
ایس ایچ او کو 10 اپریل 2013 کو قتل کیا گیا اور تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ان کا قتل سیکیورٹی گارڈ ہی نے کیا ہے
عدالت نے گزشتہ برس ایس ایچ او پریڈی پولیس اسٹیشن کے قتل میں ملوث ان کے گارڈ کو سزائے موت اور 5لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایس ایچ او پریڈی پولیس اسٹیشن آغا اسد اللہ کے قتل کی سماعت مکمل کرتے ہوئے گواہوں اور شواہد کی بنیاد پر ان کے گارڈ نزاکت علی کو مجرم قرار دے دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں مجرم کو سزائے موت کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ ایس ایچ او آغا اسد اللہ کو 10 اپریل 2013 کو قتل کیا گیا تھا، تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ان کا قتل سیکیورٹی گارڈ ہی نے کیا تھا اور تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا تھا۔ ملزم کا کہنا تھا ایس ایچ او سے جھگڑے کے بعد طیش میں آکر ان پر فائرنگ کردی تھی۔
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایس ایچ او پریڈی پولیس اسٹیشن آغا اسد اللہ کے قتل کی سماعت مکمل کرتے ہوئے گواہوں اور شواہد کی بنیاد پر ان کے گارڈ نزاکت علی کو مجرم قرار دے دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں مجرم کو سزائے موت کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ ایس ایچ او آغا اسد اللہ کو 10 اپریل 2013 کو قتل کیا گیا تھا، تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ان کا قتل سیکیورٹی گارڈ ہی نے کیا تھا اور تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا تھا۔ ملزم کا کہنا تھا ایس ایچ او سے جھگڑے کے بعد طیش میں آکر ان پر فائرنگ کردی تھی۔