اعظم سواتی پانچ روزہ ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے
انہیں 2دسمبر کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کرکے بلوچستان کی کچلاک جیل منتقل کیا تھا
پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی کو پانچ روزہ ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
اعظم سواتی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، اعظم سواتی کو کچہری کے پچھلے گیٹ سے عدالت لایا گیا۔ پولیس کی جانب سے 10 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
میڈیا کو بھی عدالت کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اعظم سواتی کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری نے کہا کہ اعظم سواتی کو دہشتگروں کی طرح عدالت میں پیش کیا گیا اور انکو پچھلے گیٹ سے لایا گیا۔
مزید پڑھیں؛ اعظم سواتی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتار، راتوں رات کچلاک جیل منتقل
انہوں نے کہا کہ عدالت میں میڈیا کا داخلہ بھی بند کیا گیا، اس ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے۔
اعظم سواتی کے وکیل اقبال شاہ نے کہا کہ ایک کیس میں متعدد ایف آئی آر کاٹنا غیر قانونی ہے اور غیر قانونی اقدام کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، میڈیا کو روکنا بھی غیر قانونی ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ 2 دسمبر کو سینیٹر اعظم سواتی کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کرکے بلوچستان کی کچلاک جیل منتقل کر دیا تھا۔
سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف بلوچستان اور سندھ میں مقدمات درج ہیں جب کہ راولپنڈی جلسے میں تقریر کے بعد اعظم سواتی کے خلاف کوئٹہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس پر انہیں کوئٹہ پولیس نے گرفتار کیا۔ بلوچستان میں بھی اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹویٹ پر ایف آئی آرز درج ہیں۔
اعظم سواتی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، اعظم سواتی کو کچہری کے پچھلے گیٹ سے عدالت لایا گیا۔ پولیس کی جانب سے 10 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
میڈیا کو بھی عدالت کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اعظم سواتی کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری نے کہا کہ اعظم سواتی کو دہشتگروں کی طرح عدالت میں پیش کیا گیا اور انکو پچھلے گیٹ سے لایا گیا۔
مزید پڑھیں؛ اعظم سواتی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتار، راتوں رات کچلاک جیل منتقل
انہوں نے کہا کہ عدالت میں میڈیا کا داخلہ بھی بند کیا گیا، اس ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے۔
اعظم سواتی کے وکیل اقبال شاہ نے کہا کہ ایک کیس میں متعدد ایف آئی آر کاٹنا غیر قانونی ہے اور غیر قانونی اقدام کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، میڈیا کو روکنا بھی غیر قانونی ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ 2 دسمبر کو سینیٹر اعظم سواتی کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کرکے بلوچستان کی کچلاک جیل منتقل کر دیا تھا۔
سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف بلوچستان اور سندھ میں مقدمات درج ہیں جب کہ راولپنڈی جلسے میں تقریر کے بعد اعظم سواتی کے خلاف کوئٹہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس پر انہیں کوئٹہ پولیس نے گرفتار کیا۔ بلوچستان میں بھی اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹویٹ پر ایف آئی آرز درج ہیں۔