حکومت پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد نہیں کرسکتی فروغ نسیم
خصوصی عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ پرویز مشرف جہاں جانا چاہیں جاسکتے ہیں انہیں مکمل آزادی حاصل ہے، وکیل پرویز مشرف
غداری کیس میں پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہےکہ وفاقی حکومت سابق صدر پرویز مشرف کی ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد نہیں کرسکتی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''بات سے بات ''میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سابق صدر نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کردی ہے اور وفاقی حکومت پرویز مشرف کی اس درخواست کو رد نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت کے آج اپنے فیصلے کے پیرا گراف ایٹ میں کہا ہے کہ پرویز مشرف جہاں بھی جانا چاہیں انہیں مکمل آزادی ہے اور ان کی بیرون ملک جانے کی درخواست کو وفاقی حکومت مسترد نہیں کرسکتی لیکن اگر اس کے باوجود ان کا نام ای سی ایل سے نہ نکالا گیا تو اس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ پرویز مشرف کے کیس کا مکمل طور پر جائزہ لینے کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ سابق صدر کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے جس بعد میں نے اس کیس کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ سرکاری ٹیلی ویژن نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا اور اس خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر چلایا کہ میری تمام درخواستیں مسترد ہوگئیں حالاں کہ میں نے کوئی درخواست دائر ہی نہیں کی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''بات سے بات ''میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سابق صدر نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے وزارت داخلہ میں درخواست دائر کردی ہے اور وفاقی حکومت پرویز مشرف کی اس درخواست کو رد نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت کے آج اپنے فیصلے کے پیرا گراف ایٹ میں کہا ہے کہ پرویز مشرف جہاں بھی جانا چاہیں انہیں مکمل آزادی ہے اور ان کی بیرون ملک جانے کی درخواست کو وفاقی حکومت مسترد نہیں کرسکتی لیکن اگر اس کے باوجود ان کا نام ای سی ایل سے نہ نکالا گیا تو اس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ پرویز مشرف کے کیس کا مکمل طور پر جائزہ لینے کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ سابق صدر کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے جس بعد میں نے اس کیس کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ سرکاری ٹیلی ویژن نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا اور اس خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر چلایا کہ میری تمام درخواستیں مسترد ہوگئیں حالاں کہ میں نے کوئی درخواست دائر ہی نہیں کی۔