معیاری اسکرپٹ سے ہی ڈرامے کامیاب ہوتے ہیںسہیل اصغر
لوگوں نے بھارتی ڈراموں کودیکھنا چھوڑ دیا اور آج صرف پاکستانی ڈرامے ہی دیکھے جارہے ہیں،سینئر اداکار
سینئر اداکار سہیل اصغر نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے ملک کے فنکاروں اور بنائے جانے والے ڈراموں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کچھ عرصہ قبل بھارتی ڈراموں جو ہمارے کلچر کے منافی تھے نے بڑی حد تک ہمارے ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کرلیا تھا ۔
لیکن جب پاکستان میں ٹیلی ویژن پروڈکشن شروع ہوئی اور نجی ٹی وی چینلز نے کام شروع کیا تولوگوں نے بھارتی ڈراموں کودیکھنا چھوڑ دیا اور آج صرف پاکستانی ڈرامے ہی دیکھے جارہے ہیں، ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا اب دور بدل رہا ہے جدید ٹیکنالوجی آرہی ہیں موضوعات بھی اہمیت اختیار کرگئے ہیں اچھی کہانیاں ہی ڈراموں کو مزید کامیابی کی طرف گامزن کرسکتی ہیں۔
لیکن جب پاکستان میں ٹیلی ویژن پروڈکشن شروع ہوئی اور نجی ٹی وی چینلز نے کام شروع کیا تولوگوں نے بھارتی ڈراموں کودیکھنا چھوڑ دیا اور آج صرف پاکستانی ڈرامے ہی دیکھے جارہے ہیں، ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا اب دور بدل رہا ہے جدید ٹیکنالوجی آرہی ہیں موضوعات بھی اہمیت اختیار کرگئے ہیں اچھی کہانیاں ہی ڈراموں کو مزید کامیابی کی طرف گامزن کرسکتی ہیں۔