لاکھوں ڈالرز تنخواہ لینے والے ملازم کا کام نہ لینے پر کمپنی کیخلاف مقدمہ
دفتری اوقات اخبار پڑھنے، چہل قدمی کرنے اور سینڈوچ کھانے میں گزرتا ہے، ڈرموٹ ملز
آئرلینڈ کے ریلوے ملازم نے کوئی کام نہ کرنے کے عوض بھاری تنخواہ دینے پر کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن کے ریلوے ڈپارٹمنٹ میں کام کرنے والے فنانس مینجر نے کمپنی کے خلاف کوئی کام نہ لینے کا مقدمہ درج کروا دیا۔
ملازم ڈرموٹ ایلسٹر ملز کا کہنا تھا کہ سارا دن دفتر میں بے کار بیٹھا رہتا ہوں، اخبار پڑھنے، چہل قدمی کرنے اور سینڈوچ کھانے میں گزرتا ہے اور صبح 10 بجے آفس آنے کے بعد دوپہر 3 بجے گھر چلا جاتا ہوں اور اس سب کے عوض مجھے سالانہ 1 لاکھ 26 ہزار ڈالرز تنخواہ دی جاتی ہے۔
ڈرموٹ ملز نے کہا کہ وہ کام کرنا چاہتا ہے لیکن کمپنی اس سے صرف سیٹی بجانے کا کام لیتی ہے۔