آج رات چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر ہوگا
یہ منظر پاکستانی وقت کے مطابق 10 بج کر 6 منٹ پر دیکھا جا سکے گا
آج چاند مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے عین اوپر ہوگا یہ منظر سعودی وقت کے مطابق 8 بج کر 6 منٹ پر دیکھا جا سکے گا۔
سعودی پریس ایجنسی ''واس'' کے مطابق جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ ماجد ابو زاہرہ نے چاند مکہ مکرمہ میں شمال مشرقی افق سے غروب آفتاب کے ساتھ طلوع ہوگا یعنی آج رات 8 بج کر 6 منٹ پر چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر ہوگا۔
پاکستانی وقت کے مطابق یہ منظر 10 بج کر 6 منٹ پر دیکھا جا سکے گا یہ منظر اور دلکش ہوجائے گا کیوں کہ چاند ستاروں کے جھرمٹ میں خانہ کعبہ کے عین اوپر نمودار ہوگا۔
جدہ فلکیاتی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ مکہ کے افق سے 89.5 ڈگری کی بلندی پر ہوگا جو 98.3 فیصد روشن ہوگا اور 396.535 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا اور ایسا 6 ماہ بعد ہو رہا ہے۔
جدہ کی فلکیاتی سوسائٹی کے مطابق پلییاڈس کے ستارے روشن ستاروں سے گھرے ہوئے ہیں۔ ان روشن ستاروں میں الڈیبارن، سائرس، لیونٹائن، بیٹل جیوس اور الایوق شامل ہیں۔ اسی طرح آسمان پر سرخ سیارہ مریخ بھی چاند کے قریب روشن ترین مقام پر ہوگا۔
خیال رہے کہ چاند کا زمین کے گرد اپنی ماہانہ گردش کے دوران کا جھکاؤ دائرۃ البروج سے 5 ڈگری کے اندر مختلف ہوتا ہے۔ اس لیے چاند کے خانہ کعبہ کی طرف خاص زاویہ میں آنا مخصوص اوقات میں ہی ممکن ہوسکتا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ''واس'' کے مطابق جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ ماجد ابو زاہرہ نے چاند مکہ مکرمہ میں شمال مشرقی افق سے غروب آفتاب کے ساتھ طلوع ہوگا یعنی آج رات 8 بج کر 6 منٹ پر چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر ہوگا۔
پاکستانی وقت کے مطابق یہ منظر 10 بج کر 6 منٹ پر دیکھا جا سکے گا یہ منظر اور دلکش ہوجائے گا کیوں کہ چاند ستاروں کے جھرمٹ میں خانہ کعبہ کے عین اوپر نمودار ہوگا۔
جدہ فلکیاتی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ مکہ کے افق سے 89.5 ڈگری کی بلندی پر ہوگا جو 98.3 فیصد روشن ہوگا اور 396.535 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا اور ایسا 6 ماہ بعد ہو رہا ہے۔
جدہ کی فلکیاتی سوسائٹی کے مطابق پلییاڈس کے ستارے روشن ستاروں سے گھرے ہوئے ہیں۔ ان روشن ستاروں میں الڈیبارن، سائرس، لیونٹائن، بیٹل جیوس اور الایوق شامل ہیں۔ اسی طرح آسمان پر سرخ سیارہ مریخ بھی چاند کے قریب روشن ترین مقام پر ہوگا۔
خیال رہے کہ چاند کا زمین کے گرد اپنی ماہانہ گردش کے دوران کا جھکاؤ دائرۃ البروج سے 5 ڈگری کے اندر مختلف ہوتا ہے۔ اس لیے چاند کے خانہ کعبہ کی طرف خاص زاویہ میں آنا مخصوص اوقات میں ہی ممکن ہوسکتا ہے۔