سلیمان شہباز کی وطن واپسی پر گرفتاری روکنے کیلیے درخواست سماعت کیلیے مقرر

اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کل سماعت کرے گا

فائل فوٹو

وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی وطن واپسی پر گرفتاری روکنے کی درخواست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فوری سماعت کیلیے مقرر کرلیا۔

سلیمان شہباز نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے وکیل امجد پرویز کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ دو ہفتے کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔

نومبر 2020 کے ایف آئی اے لاہور سرکل کے مقدمہ میں درخواست دائر کی گئی، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا۔

مزید پڑھیں؛ سلمان شہباز کے خلاف اشتہاری کی کارروائی کا آغاز


درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بزنس مین ہوں منی لانڈرنگ کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، کبھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہا جبکہ منی لانڈرنگ کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، بزنس مین ہونے کے ناطے تمام شیئرز ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں۔

سلمان شہباز نے کہا کہ 27 اکتوبر 2018 سے برطانیہ میں ہوں لیکن کبھی ایف آئی اے کا نوٹس نہیں ملا، ایف آئی اے نے میرے خلاف مقدمہ میری غیر حاضری میں درج کیا، 2018 میں بیرون ملک گیا جبکہ 2020 میں مقدمہ بنا اور اس کے بعد اشتہاری قرار دیا گیا لہٰذا عدالت دو ہفتے کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سلیمان شہباز کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کے لیے دائر درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا جس پر کل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق سماعت کریں گے۔

 
Load Next Story