چین اور سعودی عرب میں 29 ارب ڈالر کے معاہدے متوقع
چینی صدرشی جن پنگ انوسٹمنٹ کانفرنس میں شرکت کیلیے سعودیہ عرب پہنچ گئے
چین کے صدر شی جن پنگ تین روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔
شی جن پنگ کے دورے کے دوران 29ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔ سرکاری سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر شی جن پنگ کو سعودی چین انوسٹمنٹ سمٹ میں شرکت کی دعوت سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دی تھی۔ سعودی چین انوسٹمنٹ کانفرنس نو دسمبر تک جاری رہے گا۔
شاہ سلمان کی سربراہی میں ہونے والی کانفرنس میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان بھی شریک ہونگے۔چینی صدر کے دورے کے دوران ریاض کانفرنس برائے چینی خلیجی تعاون و ترقیات کا انعقاد ہوگا جس میں خلیجی ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے ۔اس دوران ایک اور کانفرنس بھی ہوگی جس میں چینی صدر کے ساتھ عرب ممالک کے سربراہان شریک ہونگے۔
ان کانفرنسوں کا محور سعودی عرب اور چین کے درمیان معیشت سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔ان کانفرنسوں میں خلیج تعاون کونسل کی قیادت اور دیگر عرب ممالک کے سربراہان شریک ہونگے۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق صدر شی جن پنگ کے دورے سے دونوں ممالک کی قیادت کی دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے، سٹریٹیجک شراکت داری کو مضبوط کرنے اور ممکنہ سیاسی اور معاشی تعاون کے امکانات کو اجاگر کرنے کی خواہش کا اظہار ہوتا ہے۔
شی جن پنگ کے دورے کے دوران 29ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔ سرکاری سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر شی جن پنگ کو سعودی چین انوسٹمنٹ سمٹ میں شرکت کی دعوت سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے دی تھی۔ سعودی چین انوسٹمنٹ کانفرنس نو دسمبر تک جاری رہے گا۔
شاہ سلمان کی سربراہی میں ہونے والی کانفرنس میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان بھی شریک ہونگے۔چینی صدر کے دورے کے دوران ریاض کانفرنس برائے چینی خلیجی تعاون و ترقیات کا انعقاد ہوگا جس میں خلیجی ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے ۔اس دوران ایک اور کانفرنس بھی ہوگی جس میں چینی صدر کے ساتھ عرب ممالک کے سربراہان شریک ہونگے۔
ان کانفرنسوں کا محور سعودی عرب اور چین کے درمیان معیشت سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔ان کانفرنسوں میں خلیج تعاون کونسل کی قیادت اور دیگر عرب ممالک کے سربراہان شریک ہونگے۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق صدر شی جن پنگ کے دورے سے دونوں ممالک کی قیادت کی دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے، سٹریٹیجک شراکت داری کو مضبوط کرنے اور ممکنہ سیاسی اور معاشی تعاون کے امکانات کو اجاگر کرنے کی خواہش کا اظہار ہوتا ہے۔