مرتضیٰ وہاب کی جگہ ڈاکٹر سیف الرحمان نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات
وہ گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کے فرائض انجام دے رہے تھے
نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ہوگیا جس کے تحت ڈاکٹر سیف الرحمن کو اس عہدے پر مقرر کر دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے بالآخر ایم کیو ایم کا مطالبہ مان لیا، دو ماہ سے عدالتوں کے فیصلوں کے باعث مستعفی مرتضیٰ وہاب اب ایڈمنسٹریٹر نہیں رہے۔
قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں بلدیاتی وزیر ناصر حسین شاہ، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن، وزیر محنت سعید غنی اور وزیر خوراک مکیش چاولہ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے ایم کیو ایم کی جانب سے سیف الرحمان اور عبدالوسیم کے نام دیے گئے تھے۔
اس سے قبل، سیف الرحمان گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کے فرائض انجام دے رہے تھے اور میونسپل کمشنر کے ایم سی بھی رہ چکے ہیں جبکہ رہنما ایم کیو ایم عبد الوسیم رکنِ قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت بنانے کے لیے ایم کیو ایم کے ووٹ حاصل کرکے ایڈمسنٹریٹر کا عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔
قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے ایم کیو ایم میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے جب کہ پیپلز پارٹی نے سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کے لیے معذرت کرلی تھی۔ ایم کیو ایم نے عبدالوسیم کا نام بطور ایڈمنسٹریٹر کراچی پیش کیا تھااور گورنر ہاؤس سے ڈاکٹر سیف الرحمن کا نام دیا گیا تھا۔ بعد ازاں پیپلز پارٹی نے سیف الرحمن کے نام پر ہامی بھرلی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے 7 اضلاع میں سے 3 کی ایڈمنسٹریٹر شپ ایم کیو ایم کو دینے کی یقین دہانی کروا دی، جس کے بعد ضلع کورنگی، شرقی اور وسطی ایم کیو ایم کو دیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم نے کورنگی کے لیے فرقان طیب، شرقی کے لیے محمد شکیل اور ضلع وسطی کے لیے محمد شریف کا نام دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے بالآخر ایم کیو ایم کا مطالبہ مان لیا، دو ماہ سے عدالتوں کے فیصلوں کے باعث مستعفی مرتضیٰ وہاب اب ایڈمنسٹریٹر نہیں رہے۔
قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں بلدیاتی وزیر ناصر حسین شاہ، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن، وزیر محنت سعید غنی اور وزیر خوراک مکیش چاولہ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے ایم کیو ایم کی جانب سے سیف الرحمان اور عبدالوسیم کے نام دیے گئے تھے۔
اس سے قبل، سیف الرحمان گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کے فرائض انجام دے رہے تھے اور میونسپل کمشنر کے ایم سی بھی رہ چکے ہیں جبکہ رہنما ایم کیو ایم عبد الوسیم رکنِ قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت بنانے کے لیے ایم کیو ایم کے ووٹ حاصل کرکے ایڈمسنٹریٹر کا عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔
قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لیے ایم کیو ایم میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے جب کہ پیپلز پارٹی نے سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کے لیے معذرت کرلی تھی۔ ایم کیو ایم نے عبدالوسیم کا نام بطور ایڈمنسٹریٹر کراچی پیش کیا تھااور گورنر ہاؤس سے ڈاکٹر سیف الرحمن کا نام دیا گیا تھا۔ بعد ازاں پیپلز پارٹی نے سیف الرحمن کے نام پر ہامی بھرلی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے 7 اضلاع میں سے 3 کی ایڈمنسٹریٹر شپ ایم کیو ایم کو دینے کی یقین دہانی کروا دی، جس کے بعد ضلع کورنگی، شرقی اور وسطی ایم کیو ایم کو دیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم نے کورنگی کے لیے فرقان طیب، شرقی کے لیے محمد شکیل اور ضلع وسطی کے لیے محمد شریف کا نام دیا ہے۔