وزیراعظم نوازشریف کو آصف زرداری کا فون پرویز مشرف کے معاملے پر تبادلہ خیال
آصف زرداری نے وزیراعظم نوازشریف کو جمہوریت کے لئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی
UBAURO:
وزیراعظم نوازشریف کو سابق صدر آصف زرداری نے ٹیلی فون کرکے پرویز مشرف کے معاملے پر تبادلہ خیال کے ساتھ جمہوریت کے لئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کو پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے فون کیا جس میں ملکی و سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دوران گفتگو پرویز مشرف کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ اس دوران آصف زرداری نے وزیراعظم نوازشریف کو جمہوریت کے لئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید،وزیر دفاع خواجہ آصف، ڈاکٹر قادر بلوچ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے شرکت کی۔ اجلاس میں طالبان کےساتھ مذاکراتی عمل میں اب تک ہونے والی پیش رفت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کئے جانے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی تاہم مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
واضح رہے کہ ان دنوں خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا مقدمہ چل رہا ہے جب کہ وہ خود بھی دل کی بیماری کے باعث آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی میں زیرعلاج ہیں، عدالت نے سماعت کے دوران پرویزمشرف کے 31 مارچ کو حاضر نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری بھی کررکھے تھے تاہم گزشتہ روز سابق صدر عدالت میں حاضر ہوئے اوران کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویز مشرف کی والدہ بیمار ہیں اوروہ اپنا علاج امریکا سے کرانا چاہتے ہیں لہٰذا انہیں اجازت دے کر ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے جس پر عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پرویزمشرف جہاں سے چاہیں اپنا علاج کرائیں اور ای سی ایل میں ان کا نام عدلیہ نے نہیں حکومت نے ڈالا ہے اوراس فہرست سے ان کا نام نکالنا بھی وفاق کا اختیارہے۔
وزیراعظم نوازشریف کو سابق صدر آصف زرداری نے ٹیلی فون کرکے پرویز مشرف کے معاملے پر تبادلہ خیال کے ساتھ جمہوریت کے لئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کو پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے فون کیا جس میں ملکی و سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دوران گفتگو پرویز مشرف کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ اس دوران آصف زرداری نے وزیراعظم نوازشریف کو جمہوریت کے لئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید،وزیر دفاع خواجہ آصف، ڈاکٹر قادر بلوچ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے شرکت کی۔ اجلاس میں طالبان کےساتھ مذاکراتی عمل میں اب تک ہونے والی پیش رفت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کئے جانے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی تاہم مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
واضح رہے کہ ان دنوں خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا مقدمہ چل رہا ہے جب کہ وہ خود بھی دل کی بیماری کے باعث آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی میں زیرعلاج ہیں، عدالت نے سماعت کے دوران پرویزمشرف کے 31 مارچ کو حاضر نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری بھی کررکھے تھے تاہم گزشتہ روز سابق صدر عدالت میں حاضر ہوئے اوران کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویز مشرف کی والدہ بیمار ہیں اوروہ اپنا علاج امریکا سے کرانا چاہتے ہیں لہٰذا انہیں اجازت دے کر ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے جس پر عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پرویزمشرف جہاں سے چاہیں اپنا علاج کرائیں اور ای سی ایل میں ان کا نام عدلیہ نے نہیں حکومت نے ڈالا ہے اوراس فہرست سے ان کا نام نکالنا بھی وفاق کا اختیارہے۔