روزگار کیلیے بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں میں 3 گنا اضافہ

رواں سال جانیوالے ساڑھے7 لاکھ افراد میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ماہرین، اساتذہ، نرسیں شامل

’’برین ڈرین‘‘ کی صورتحال سنگین، 92 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بھی دیار غیر جا بسے۔ فوٹو: فائل

غیر یقینی معاشی و سیاسی صورتحال، مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان لاکھوں نوجوان رزق کی تلاش میں سمندر پار چلے گئے.

روزگار کے حصول کیلیے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ ہوگیا، رواں سال 7 لاکھ 65 ہزار نوجوان حصول روزگار کیلیے پاکستان چھوڑ گئے۔

بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ماہرین، اکائوٹنٹس، ایسوسی ایٹ انجینئر، اساتذہ، نرسز شامل ہیں، 92 ہزار سے زائد اعلی تعلیم یافتہ افراد بھی دیارغیر جا بسے۔

''ایکسپریس'' کو موصولہ دستاویزات کے مطابق رواں سال 7 لاکھ 65 ہز ار نوجوان بیرون ملک گئے جبکہ 2019 میں 6 لاکھ 25 ہزار، 2020 میں 2 لاکھ 25 ہزار، جبکہ2021 میں 2 لاکھ 88 ہز ار نوجوانوں نے بیرون ملک ملازمت کو ترجیح دی تھی۔


دستاویزات کے مطابق رواں سال 92 ہزار سے زائد گریجویٹس، ساڑھے 3 لاکھ تربیت یافتہ اور 3 لاکھ سے زائد غیرتربیت یافتہ نوجوان بیرون ملک گئے۔

بیرون ملک جانے والوں میں 5 ہز ار 534 انجینئرز، 18 ہزار ایسوسی ایٹ الیکٹریکل انجینئرز، اڑھائی ہزار ڈاکٹرز، 2 ہز ار کمپیوٹر ماہرین، ساڑھے6 ہز ار سے زائد اکائوٹنٹس، 2 ہزار600 زرعی ماہرین، 13 ہزار سپروائزر، 16ہزار منیجرز، 900 سے زائد اساتذہ، 12ہزار کمپیوٹر آپریٹر، 16سو سے زائد نرسز، 21 ہزار 517 ٹیکنیشنز،10 ہزار 372 آپریٹر، ساڑھے 8 ہزار پینٹرز، 783 آرٹسٹس، 5 سو سے زائد ڈیزائنرز شامل ہیں جبکہ 2 لاکھ 13 ہزار ڈرائیورز اور 3 لاکھ 28 ہزار مزدور بھی سمندرپار چل دیے۔

اعداد وشمار کے مطابق رواں سال7 لاکھ 36 ہزار پاکستانی نوجوان خلیجی ممالک جبکہ 40 ہزار پاکستانی یورپی اور ایشیائی ممالک گئے۔

سب سے زیادہ 4 لاکھ 70 ہزار پاکستانی نوجوان سعودی عرب، 1 لاکھ 19 ہزار متحدہ عرب امارات، 77 ہزار عمان، 51 ہزار 634 قطر جبکہ 2 ہزار پاکستانی کویت گئے۔
Load Next Story