بلدیاتی الیکشن میں پی پی ایم کیو ایم کو اپنی حیثیت پتا چل جائیگی حافظ نعیم
چار سال سے آئی ٹی کی وزارت ایم کیو ایم کے پاس ہے جب کہ اس میدان میں صرف جماعت اسلامی کام کررہی ہے، پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو اپنی حیثیت پتا چل جائے گی۔
شہر کے تباہ حال انفرا اسٹرکچر اور متعلقہ اداروں کی غفلت پر ادارۂ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ہر جگہ لوٹ مار مچی ہوئی ہے۔ شہر میں نوجوان اب مایوس ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ترقیاتی کرتا ہے تو پاکستان ترقی کرتا ہے، مگرآج اس شہر کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ دکھ ہوتا ہے کہ 60لاکھ سے زائد نوجوان اس ملک کو چھوڑ کر چلے گئے۔ان نوجوانوں میں ڈاکٹرز اور انجینئرز شامل ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ غریب لوگوں پر اسکول کے بھی دروازے بند ہوگئے ہیں۔ ماضی میں سرکاری اسکول و کالج سے نکلنے والے ملک کی باگ ڈور سنبھالتے تھے۔ آج سرکاری ادارے تباہی کے دہانے پر ہیں۔کراچی اس وقت تباہی کے دہانے پر ہے جب کہ شہر کے حکمران سیٹ کے چکر میں لگے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں کہ شہر کی سڑکیں کس بدترین حالت میں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کی صورتحال دیکھیں، جہاں مریض رل رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے آتے ہی نوازنا شروع کردیا ہے۔تعیناتی کے بعد شیڈول بھی جاری کردیے گئے ہیں۔ کے ایم سی اسکول کے اسٹاف کو جلسوں میں لایا جائے گا۔ کے ایم سی کا عملہ پی پی سمیت ایم کیو ایم سے بھی تنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت شہری چاہتے ہیں کہ بلدیاتی الیکشن ہو جائیں۔ پارٹی کی بندر بانٹ میں ایڈمنسٹریٹر کی تبدیلی کی گئی۔ایڈمنسٹریٹر پارٹی ورکر بننے کے بجائے ایمانداری سے کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں اس وقت یونیورسٹی روڈ کی حالت سب کے سامنے ہے۔ شہر کے مسئلے کا حل بی آر ٹی منصوبہ نہیں، یہاں لائٹ ٹرین سسٹم لانا ہوگا۔ ان متعلقہ اداروں نے عوام کو چنگچی رکشوں میں بیٹھا دیا ہے اور دعوے یہ کہ یونیورسٹیاں بنائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس بار بلدیاتی انتخابات میں دونوں پارٹیاں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جان جائیں گی کہ اب ان کی کراچی میں کوئی حیثیت نہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی سے گزارش ہے کہ جو منصوبے چل رہے ہیں انہیں چلنے دیں، چار سال سے آئی ٹی کی وزارت ایم کیو ایم کے پاس ہے جب کہ آئی ٹی کے میدان میں صرف جماعت اسلامی کام کررہی ہے۔ کراچی کے عوام سے کسی کو ہمدردی نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ''کے فور''پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں بنایاگیا۔کراچی کو پانی دینے کے لیے پیپلز پارٹی نے کس محاز پر آواز اٹھائی؟۔ کل مراد علی شاہ نے کہا کے الیکٹرک بہت اچھا ادارہ ہے۔ پیپلزپارٹی 15 برس سے حکومت میں ہونے کے باوجود شہر کو بجلی فراہم نہیں کرسکی۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ مردم شماری سمیت تمام چیزوں میں کراچی سے زیادتی اب بند کی جائے۔ مردم شماری کی تمام تر تفصیل عوام کے سامنے رکھی جائے۔ جاپان کے سابق سفیر نے اپنے کالم میں کراچی سے ظلم و زیادتی کی نشاندہی کی ہے۔ بلدیاتی الیکشن سے قبل دھاندلی کی کوشش جاری ہے۔ لوگوں کو بلدیاتی الیکشن سے قبل ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔آر اوز اپنی مرضی کے لگائے جارہے ہیں۔
شہر کے تباہ حال انفرا اسٹرکچر اور متعلقہ اداروں کی غفلت پر ادارۂ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ہر جگہ لوٹ مار مچی ہوئی ہے۔ شہر میں نوجوان اب مایوس ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ترقیاتی کرتا ہے تو پاکستان ترقی کرتا ہے، مگرآج اس شہر کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ دکھ ہوتا ہے کہ 60لاکھ سے زائد نوجوان اس ملک کو چھوڑ کر چلے گئے۔ان نوجوانوں میں ڈاکٹرز اور انجینئرز شامل ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ غریب لوگوں پر اسکول کے بھی دروازے بند ہوگئے ہیں۔ ماضی میں سرکاری اسکول و کالج سے نکلنے والے ملک کی باگ ڈور سنبھالتے تھے۔ آج سرکاری ادارے تباہی کے دہانے پر ہیں۔کراچی اس وقت تباہی کے دہانے پر ہے جب کہ شہر کے حکمران سیٹ کے چکر میں لگے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں کہ شہر کی سڑکیں کس بدترین حالت میں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کی صورتحال دیکھیں، جہاں مریض رل رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے آتے ہی نوازنا شروع کردیا ہے۔تعیناتی کے بعد شیڈول بھی جاری کردیے گئے ہیں۔ کے ایم سی اسکول کے اسٹاف کو جلسوں میں لایا جائے گا۔ کے ایم سی کا عملہ پی پی سمیت ایم کیو ایم سے بھی تنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت شہری چاہتے ہیں کہ بلدیاتی الیکشن ہو جائیں۔ پارٹی کی بندر بانٹ میں ایڈمنسٹریٹر کی تبدیلی کی گئی۔ایڈمنسٹریٹر پارٹی ورکر بننے کے بجائے ایمانداری سے کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں اس وقت یونیورسٹی روڈ کی حالت سب کے سامنے ہے۔ شہر کے مسئلے کا حل بی آر ٹی منصوبہ نہیں، یہاں لائٹ ٹرین سسٹم لانا ہوگا۔ ان متعلقہ اداروں نے عوام کو چنگچی رکشوں میں بیٹھا دیا ہے اور دعوے یہ کہ یونیورسٹیاں بنائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اس بار بلدیاتی انتخابات میں دونوں پارٹیاں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جان جائیں گی کہ اب ان کی کراچی میں کوئی حیثیت نہیں۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی سے گزارش ہے کہ جو منصوبے چل رہے ہیں انہیں چلنے دیں، چار سال سے آئی ٹی کی وزارت ایم کیو ایم کے پاس ہے جب کہ آئی ٹی کے میدان میں صرف جماعت اسلامی کام کررہی ہے۔ کراچی کے عوام سے کسی کو ہمدردی نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ''کے فور''پراجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں بنایاگیا۔کراچی کو پانی دینے کے لیے پیپلز پارٹی نے کس محاز پر آواز اٹھائی؟۔ کل مراد علی شاہ نے کہا کے الیکٹرک بہت اچھا ادارہ ہے۔ پیپلزپارٹی 15 برس سے حکومت میں ہونے کے باوجود شہر کو بجلی فراہم نہیں کرسکی۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ مردم شماری سمیت تمام چیزوں میں کراچی سے زیادتی اب بند کی جائے۔ مردم شماری کی تمام تر تفصیل عوام کے سامنے رکھی جائے۔ جاپان کے سابق سفیر نے اپنے کالم میں کراچی سے ظلم و زیادتی کی نشاندہی کی ہے۔ بلدیاتی الیکشن سے قبل دھاندلی کی کوشش جاری ہے۔ لوگوں کو بلدیاتی الیکشن سے قبل ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔آر اوز اپنی مرضی کے لگائے جارہے ہیں۔