آئی ایم ایف کی نئی قسط کے لیے معاملات پورے ہیں وزیر خزانہ
پرویز الہی کو جنرل باجوہ نے دو اور صاحبان نے کال کی اور بنی گالہ کے چکر بھی لگوائے، اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جون تک ادائیگیوں کا بندوبست کرلیا، سعودی عرب اور چین سے مثبت گفتگو ہوئی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی نئی قسط کیلیے تمام معاملات پورے ہیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق دار نے کہا کہ پرویز الہی کو جنرل باجوہ نے کال نہیں کی بلکہ انہیں واپڈ ہاؤس اور کہیں اور سے کال آئی، اُن دو اور صاحبان نے پرویز الہیٰ سے بنی گالہ کے چکر بھی لگوائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پرویز الہیٰ نے جنرل باجوہ سے پوچھا جس پر انہوں نے جواب دیا اپنی مرضی کریں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نوازشریف پرویز الہیٰ کے بطور وزیراعلیٰ پنجاب نام پر رضامند نہیں تھے البتہ میں نے انہیں منایا تھا، پرویز الہیٰ نے جو کیا اُس سے دھچکا لگا، اب اُن کی واپسی کیلیے کردار ادا نہیں کروں گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی سمری مسترد ہوتی تو پلان بی موجود تھا، توقع ہے نئے آرمی چیف اپنے ادارے اور سسٹم میں بہتری لائیں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ صدر کو بتادیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات شرائط پر نہیں ہوں گے، وقت سے پہلے الیکشن ناممکن ہے، پی ٹی آئی کو اسمبلی میں آنا ہے تو خود آئیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی نئی قسط کیلیے تمام معاملات پورے ہیں، جون تک ادائیگیوں کا بندوبست کرلیا جبکہ سعودی عرب اور چین سے بھی مثبت گفتگو ہوئی ہے، روس سے سستا تیل لینے پر پابندی ہٹ گئی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پالیسی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں تو انہیں بڑھائیں گے بھی نہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر پچاس روپے والا معاہدہ ماضی کا ہے جسے پورا کرنا ہوگا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق دار نے کہا کہ پرویز الہی کو جنرل باجوہ نے کال نہیں کی بلکہ انہیں واپڈ ہاؤس اور کہیں اور سے کال آئی، اُن دو اور صاحبان نے پرویز الہیٰ سے بنی گالہ کے چکر بھی لگوائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پرویز الہیٰ نے جنرل باجوہ سے پوچھا جس پر انہوں نے جواب دیا اپنی مرضی کریں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نوازشریف پرویز الہیٰ کے بطور وزیراعلیٰ پنجاب نام پر رضامند نہیں تھے البتہ میں نے انہیں منایا تھا، پرویز الہیٰ نے جو کیا اُس سے دھچکا لگا، اب اُن کی واپسی کیلیے کردار ادا نہیں کروں گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی سمری مسترد ہوتی تو پلان بی موجود تھا، توقع ہے نئے آرمی چیف اپنے ادارے اور سسٹم میں بہتری لائیں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ صدر کو بتادیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات شرائط پر نہیں ہوں گے، وقت سے پہلے الیکشن ناممکن ہے، پی ٹی آئی کو اسمبلی میں آنا ہے تو خود آئیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی نئی قسط کیلیے تمام معاملات پورے ہیں، جون تک ادائیگیوں کا بندوبست کرلیا جبکہ سعودی عرب اور چین سے بھی مثبت گفتگو ہوئی ہے، روس سے سستا تیل لینے پر پابندی ہٹ گئی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پالیسی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں تو انہیں بڑھائیں گے بھی نہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر پچاس روپے والا معاہدہ ماضی کا ہے جسے پورا کرنا ہوگا۔