بنگلہ دیش کو 2 سال تک اپنے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلنی چاہیے شکیب الحسن
مایوس کن کارکردگی کا سبب بورڈ، شائقین اور میڈیا کا دباؤ ہے، شکیب الحسن
آل راؤنڈر شکیب الحسن کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو 2سال تک اپنے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلنی چاہیے تاکہ شائقین کی بے پناہ توقعات کے سبب ٹیم پر پڑنے والے دباؤ میں کمی آ سکے۔
ایک اخبار کو انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں میزبان سائیڈ کی مایوس کن کارکردگی کا سبب کرکٹ بورڈ، شائقین اور میڈیا کی طرف سے موجود دبائو ہے، اس نے ایسا ماحول بنا دیا جس میں کھلاڑی ٹیم کے بجائے صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں،انھوں نے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ ٹیم ملک سے باہر کھیلے، اس صورت میں شائقین کی توقعات میں بھی کمی واقع ہوگی۔ واضح رہے کہ جاری میگا ایونٹ میں بنگلہ دیشی ٹیم کو کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہانگ کانگ کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی، رن ریٹ پر اس نے سپر ٹین میں جگہ بنائی لیکن یہاں بھی کارکردگی انتہائی خراب رہی۔
دریں اثنا شکیب الحسن کے تازہ ترین بیان پر بنگلہ دیشی میڈیا نے سخت برہمی ظاہر کی اور کہا ہے کہ اگر وہ بین الاقوامی کرکٹ کی سختی برداشت نہیں کرسکتے تو اسے خیرباد کہہ دینا چاہیے، شکیب اس وقت بنگلہ دیش کے امیر ترین کرکٹر ہیں، وہ آئی پی ایل اور ملکی ایونٹ کھیل کر پُرکشش معاوضہ لے رہے ہیں، انھیں بورڈ کے کنٹریکٹ میں اے پلس کیٹیگری میں شامل کیا گیا، اس کے علاوہ 15 سے20 اشتہارات میں بھی وہ نظرآتے ہیں،حال ہی میں انھوں نے ڈھاکا میں ایک فلیٹ بھی خریدا جس کی مالیت چار کروڑ 26لاکھ ٹکا بتائی جاتی ہے، لہذا مالی طور پر مستحکم ہونے کے بعد شکیب الحسن کو ٹیم کی خراب کارکردگی کا ذمہ دار دوسروں کو نہیں ٹھہرانا چاہیے۔
ایک اخبار کو انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں میزبان سائیڈ کی مایوس کن کارکردگی کا سبب کرکٹ بورڈ، شائقین اور میڈیا کی طرف سے موجود دبائو ہے، اس نے ایسا ماحول بنا دیا جس میں کھلاڑی ٹیم کے بجائے صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں،انھوں نے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ ٹیم ملک سے باہر کھیلے، اس صورت میں شائقین کی توقعات میں بھی کمی واقع ہوگی۔ واضح رہے کہ جاری میگا ایونٹ میں بنگلہ دیشی ٹیم کو کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہانگ کانگ کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی، رن ریٹ پر اس نے سپر ٹین میں جگہ بنائی لیکن یہاں بھی کارکردگی انتہائی خراب رہی۔
دریں اثنا شکیب الحسن کے تازہ ترین بیان پر بنگلہ دیشی میڈیا نے سخت برہمی ظاہر کی اور کہا ہے کہ اگر وہ بین الاقوامی کرکٹ کی سختی برداشت نہیں کرسکتے تو اسے خیرباد کہہ دینا چاہیے، شکیب اس وقت بنگلہ دیش کے امیر ترین کرکٹر ہیں، وہ آئی پی ایل اور ملکی ایونٹ کھیل کر پُرکشش معاوضہ لے رہے ہیں، انھیں بورڈ کے کنٹریکٹ میں اے پلس کیٹیگری میں شامل کیا گیا، اس کے علاوہ 15 سے20 اشتہارات میں بھی وہ نظرآتے ہیں،حال ہی میں انھوں نے ڈھاکا میں ایک فلیٹ بھی خریدا جس کی مالیت چار کروڑ 26لاکھ ٹکا بتائی جاتی ہے، لہذا مالی طور پر مستحکم ہونے کے بعد شکیب الحسن کو ٹیم کی خراب کارکردگی کا ذمہ دار دوسروں کو نہیں ٹھہرانا چاہیے۔