افریقی شیروں کی دھاڑ فرانس کا دل دہلانے لگی
آج دوسرے سیمی فائنل میں ’سرپرائز پیکیج‘ مراکش کا ٹکراؤ دفاعی چیمپئن ٹیم سے ہوگا
افریقی شیروں کی دھاڑ فرانس کا دل دہلانے لگی جب کہ آج دوسرے سیمی فائنل میں 'سرپرائز پیکیج' مراکش کا ٹکراؤ دفاعی چیمپئنز سے ہوگا۔
دفاعی چیمپئن اور ٹائٹل فیورٹ فرانس کا بدھ کی شب افریقہ کی تاریخ ساز فٹبال ٹیم مراکش سے مقابلہ ہوگا، البیت اسٹیڈیم میں اس میچ کے پہلے سے ہی انتہائی سنسنی خیز ہونے کی توقع ظاہر کر دی گئی۔
فرانس نے ہفتے کے روز انگلینڈ کو مات دے کر فائنل 4 کی ٹکٹ کٹوائی تھی، اس کی نگاہیں ٹائٹل کا دفاع کرنے والی 60 برس میں پہلی ٹیم بننے پر مرکوز ہیں، اس کے ساتھ اسے افریقی شیروں کے خطرے کا بھی اچھی طرح احساس ہے، پہلی بار کسی افریقی ٹیم نے لاسٹ 4 میں جگہ بنائی۔
مراکشی ٹیم مزید آگے بڑھ کر پھر دنیا کو حیران کرنے کیلیے تیار ہے، ہزاروں کی تعداد میں شائقین دوحا پہنچ چکے جو اپنی ٹیم کو بھرپور انداز میں سپورٹ کرینگے، سیمی فائنل کھیلنے والی پہلی عرب ٹیم ہونے کے ناطے مقامی شائقین کی سپورٹ بھی اسے ہی حاصل ہوگی۔
مراکش نے بیلجیئم اور کینیڈا کو مات دی جبکہ 2018 کے رنراپ کروشیا سے مقابلہ ڈرا کرکے اپنے گروپ ایف میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی، اس کے بعد ٹیم نے اسپین اور پھر پرتگال کو حیران و پریشان کرتے ہوئے سیمی فائنل میں قدم رکھے۔
دوسری جانب فرانس کے بہت کم شائقین قطر میں موجود ہیں تاہم کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں، رائٹ بیک جیولس کونڈے نے کہا ہم جانتے ہیں کہ مراکش کی ٹیم رواں ورلڈ کپ میں غیرمعمولی پرفارم کررہی ہے، اس نے اپنی مہم کے دوران کچھ بڑے ممالک کو شکست دی، اس لیے ہم میچ کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب مراکش کی ٹیم مزید 'سرپرائزپیکج' نہیں رہی کیونکہ اپنے کھیل سے اس نے ثابت کردیا کہ وہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کی مکمل اہل ہے، ہم پوری امید کرتے ہیں کہ سیمی فائنل میں انھیں ٹف ٹائم دیتے ہوئے فیصلہ کن معرکے کی ٹکٹ کٹوائیں گے۔
دفاعی چیمپئن اور ٹائٹل فیورٹ فرانس کا بدھ کی شب افریقہ کی تاریخ ساز فٹبال ٹیم مراکش سے مقابلہ ہوگا، البیت اسٹیڈیم میں اس میچ کے پہلے سے ہی انتہائی سنسنی خیز ہونے کی توقع ظاہر کر دی گئی۔
فرانس نے ہفتے کے روز انگلینڈ کو مات دے کر فائنل 4 کی ٹکٹ کٹوائی تھی، اس کی نگاہیں ٹائٹل کا دفاع کرنے والی 60 برس میں پہلی ٹیم بننے پر مرکوز ہیں، اس کے ساتھ اسے افریقی شیروں کے خطرے کا بھی اچھی طرح احساس ہے، پہلی بار کسی افریقی ٹیم نے لاسٹ 4 میں جگہ بنائی۔
مراکشی ٹیم مزید آگے بڑھ کر پھر دنیا کو حیران کرنے کیلیے تیار ہے، ہزاروں کی تعداد میں شائقین دوحا پہنچ چکے جو اپنی ٹیم کو بھرپور انداز میں سپورٹ کرینگے، سیمی فائنل کھیلنے والی پہلی عرب ٹیم ہونے کے ناطے مقامی شائقین کی سپورٹ بھی اسے ہی حاصل ہوگی۔
مراکش نے بیلجیئم اور کینیڈا کو مات دی جبکہ 2018 کے رنراپ کروشیا سے مقابلہ ڈرا کرکے اپنے گروپ ایف میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی، اس کے بعد ٹیم نے اسپین اور پھر پرتگال کو حیران و پریشان کرتے ہوئے سیمی فائنل میں قدم رکھے۔
دوسری جانب فرانس کے بہت کم شائقین قطر میں موجود ہیں تاہم کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں، رائٹ بیک جیولس کونڈے نے کہا ہم جانتے ہیں کہ مراکش کی ٹیم رواں ورلڈ کپ میں غیرمعمولی پرفارم کررہی ہے، اس نے اپنی مہم کے دوران کچھ بڑے ممالک کو شکست دی، اس لیے ہم میچ کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب مراکش کی ٹیم مزید 'سرپرائزپیکج' نہیں رہی کیونکہ اپنے کھیل سے اس نے ثابت کردیا کہ وہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کی مکمل اہل ہے، ہم پوری امید کرتے ہیں کہ سیمی فائنل میں انھیں ٹف ٹائم دیتے ہوئے فیصلہ کن معرکے کی ٹکٹ کٹوائیں گے۔