راولپنڈی پولیس گردی کے باعث شہری دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق
دونوں اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا لیکن تاحال گرفتار نہ کیے جا سکے
راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد کے علاقے میں پولیس گردی کے باعث شہری دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا جبکہ دونوں اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔
دونوں پولیس اہلکار بیمار ہمشیرہ کی ادویات لینے اسپتال جانے والے شہری کو گاڑی سے اتار کر اغواء کرکے ہوٹل میں لے گئے اور دھمکیاں دیکر رقم طلب کرنے کے لیے اتنا دباؤ ڈالا کہ شہری کو دل کا دورہ پڑا جو اسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔
دونوں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا لیکن ملزمان تاحال گرفتار نہ کیے جا سکے۔
پولیس کو مقدمہ درج کرواتے ہوئے ممتاز حیدر نے بتایا کہ 46 سالہ بھائی خالد محمود کے ساتھ ہمشیرہ کی ادویات لینے ویگن میں سوار ہو کر اسپتال جا رہا تھا کہ عاصم نیازی اور مقصود نامی پولیس اہلکار نے چار نامعلوم افراد کے ساتھ بھائی کو گاڑی سے زبردستی اتار لیا اور کائنات اڈے کے ایک ہوٹل میں لے گئے، میں بھی پیچھے چلا گیا۔
ممتاز حیدر نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے بھائی کیساتھ نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے دھمکایا کہ 5 سال قبل تمھاری اہلیہ پر چوری کا مقدمہ درج کیا تھا، اب 5 لاکھ روپے دو ورنہ تمھارے خلاف 10 کلو چرس ڈال کر نائن سی کا مقدمہ درج کر دیں گے۔ پولیس اہلکاروں نے بھائی کی جیب سے 30 ہزار روپے زبردستی نکال لیے اور 5 لاکھ روپے منگوانے کے لیے بھائی کو مجبور کرکے بار بار ہمشیرہ کو فون کرواتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھائی دل کا مریض تھا، دباو برداشت نہیں کر سکا، طبیعت خراب ہونے پر انھوں نے نیم بے ہوشی کی حالت میں اسے ٹیکسی میں ڈال کر میرے حوالے کر دیا جس کو میں اسپتال لے گیا لیکن بھائی دم توڑ گیا۔
سی پی او راولپنڈی شہزاد ندیم بخاری نے واقعے کا سخت نوٹس لیکر دونوں اہلکاروں کو معطل کر دیا جبکہ دونوں پولیس اہلکاروں سمیت چار نامعلوم افراد کے خلاف اغواء و سرقہ بلجبر اور پولیس آرڈر کے تحت مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تاہم ملزمان تاحال گرفتار نہ کیے جا سکے۔
ادھر پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عاصم نیازی نامی اہلکار پولیس لائن اور مقصود نامی پولیس اہلکار بے نظیر بھٹو اسپتال پر تعینات ہے۔
سی پی او راولپنڈی شہزاد ندیم بخاری کا کہنا تھا کہ اختیارات سے تجاوز، ناروا سلوک یا بدعنوانی کسی صورت قابل برداشت نہیں، پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، سینیئر افسران کی نگرانی میں مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے گی۔