شریعت عدالت کا خواجہ سرا بچوں کیلیے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ بنانے کا حکم

وزارت انسانی حقوق کو کمیتی کی تشکیل اور آئندہ سماعت پر ایس او پیز کے ساتھ مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

حکومت اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہی کہ یہ بچے کہاں جائیں گے، وفاقی شریعت عدالت (فوٹو فائل)

وفاقی شریعت عدالت نے وزارت انسانی حقوق کو حکم دیا ہے کہ خواجہ سرا بچوں کے لیے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ قائم کیا جائے۔

عدالت نے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے ایس او پیز کی تیاری کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی، جس کے ارکان میں زمرد خان، ڈاکٹر امجد ثاقب رضا ، چیئرپرسن این سی ایچ آر اور اور ندیم کشش شامل ہوں گے۔


کمیٹی 24 روز میں ایس او پیز طے کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرے گی۔ قبل ازیں وفاقی شریعت عدالت کے چیف جسٹس نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت ٹرانسجینڈر بچوں کو حقوق فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ کی سربراہی میں وفاقی شریعت عدالت کے 2 رکنی بینچ نے ٹرانسجیڈر ایکٹ کے خلاف مقدمات کی سماعت کی، جس میں چیف جسٹس نے وزارت انسانی حقوق کے وکیل کو بغیر کسی تیاری کے عدالت میں پیش ہونے پر ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عدالت آنے سے پہلے آرڈر پڑھ لیا کریں۔ وزرات انسانی حقوق ٹرانسجیڈر بچوں کو حقوق فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہی کہ یہ بچے کہاں جائیں گے۔ کیس کی آئندہ سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
Load Next Story