سانحہ کراچی فیکٹری مالکان کی عبوری ضمانت منظور بیرون ملک جانے پر پابندی

حادثے سے متعلق مختلف افواہیں کسی حدتک حقیقت پر مبنی ہیں،مجرمانہ غفلت کے اولین ذمے دار فیکٹری مالکان ہیں


Business Reporter September 15, 2012
صوبائی وزیر رئوف صدیقی جو مستعفی ہوگئے۔فوٹو: فائل

صوبائی وزیر صنعت عبدالرئوف صدیقی نے بلدیہ ٹائون آتشزدگی کی شفاف تحقیقات کے لیے اپنا استعفیٰ گورنر سندھ کو ارسال کردیا ہے۔

سائٹ لمیٹڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ بلدیہ ٹائون حب ریور روڈ پرمیسرزعبدالعزیز علی گارمنٹس فیکٹری میں ایک خوفناک، المناک اور دردناک سانحہ بدترین مجرمانہ غفلت کے باعث آتشزدگی کے نتیجے میں پیش آیا،جس میں 239مرد، 26خواتین اور 6بچے شہید ہوئے اور تقریباً40افراد زخمی ہوئے اور تقریباً 2 ہزار کے قریب معصوم و غریب افراد بے روزگار ہوگئے۔ اس حادثے کے بعد سے مختلف افواہیں جو کسی حدتک حقیت پر مبنی ہیں، گردش میں ہیں،اس مجرمانہ غفلت کے اولین ذمے دار فیکٹری مالکان ہیں کیونکہ لیبر قوانین کی رو سے حفاظتی اقدامات نہ کیے جانے کے باعث ہی یہ سانحہ پیش آیا،سانحے کی تیز رفتار اور غیرجانبدارانہ شفاف تحقیقات کرکے ذمے دار افراد کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔

انھوں نے کہاکہ تحقیقات کو نتیجہ خیز بنانے اوران محنت کشوں کو جو بے موت مارے گئے ان کے یتیم بچوں اور ان بیوائوں کو مکمل اور پورا حق یا ان کے حق سے زیادہ ان کا حق دلانے کے لیے یہ ضروری سمجھتا ہوں کہ میںاپنے منصب سے استعفیٰ دے دوں۔ انھوں نے کہا کہ حادثات کی صورت میں وہ کسی کے خلاف ایکشن لینے کا اختیار نہیں رکھتے نہ ہی کسی دوسرے محکمے کو احکامات جاری کرنے کے مجاز ہیں، اس صورتحال میں، میں حادثے کی جگہ پر فیکٹری میں جیتے جاگتے معصوم انسانوں کو جلتے ہوئے دیکھنے کے علاوہ کچھ کرنے کی پوزیشن میںہی نہیں تھا تاہم صوبائی وزیر کی حیثیت سے جو اختیارات استعمال کیے جاسکتے تھے ان کے تحت سب سے پہلے میسرز عبدالعزیز ولد علی گارمنٹس فیکٹری کا الاٹمنٹ منسوخ کردیا۔

اس کے علاوہ فیکٹری مالکان پر ان کی مجرمانہ غفلت کے باعث ہرشہید کے لیے فی کس 5لاکھ روپے، ہرمعذور فرد کے لیے فی کس 5لاکھ روپے اور ہرزخمی شخص کے لیے فی کس 2لاکھ روپے اور اس کے علاج معالجے کا ہرجانہ عائد کیا اور کہا کہ اگر 7دن کے اندر یہ معاوضہ ادا نہ کیا گیا تو فیکٹری کی زمین نیلام کرکے اس کی تمام رقم متاثرین میںتقسیم کردوںگا۔دوسری جانب چیف سیکریٹری کے ذریعے وزیر اعلیٰ سندھ کو متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے سمری ارسال کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں