کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر این ای ڈی کا طالب علم جاں بحق
پولیس نے دعویٰ کیا ہے 2 میں سے ایک ڈاکو نے افغانستان کے جھنڈے والی پی کیپ پہنی ہوئی تھی
یونیورسٹی روڈ پر این ای ڈی کے طالبعلم کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر سفاکیت کے ساتھ سینے اور ٹانگ پر گولی مار کر زندگی سے محروم کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر این ای ڈی کے طالبعلم کو ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر سینے اور ٹانگ پر گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس نے مقتول کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی جہاں نوجوان کی شناخت 21 سالہ بلال ولد ناصر کے نام سے کی گئی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے 2 میں سے ایک ڈاکو نے افغانستان کے جھنڈے والی پی کیپ پہنی ہوئی تھی جبکہ پولیس کو جائے وقوعہ سے گولیوں کے 2 خول ملے ہیں۔
مقتول بلال این ای ڈی یونیورسٹی میں پیٹرولیم ٹیکنالوجی میں تھرڈ ایئر کا طالب علم اور فیڈرل بی ایریا دستگیر سوسائٹی کا رہائشی تھا جب کہ وہ 4 بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شہر میں دنداناتے ہوئے ڈاکوؤں نے پولیس کی رٹ کو چینلج کیا ہوا ہے، روزانہ کی بنیاد پر پولیس کے مبینہ مقابلوں اور زخمی ڈاکوؤں کی گرفتاریوں کے باوجود شہری ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں، جس میں اکثریت غیر مقامی جرائم پیشہ عناصر کی ہے جو اس شہر کے باسیوں کی انتہائی معمولی سی مزاحمت پر بھی جان لینے سے دریغ نہیں کر رہے۔
شہر میں سفارش اور علاقوں سے ناواقف ایس ایچ اوز کی تعیناتی نے شہر کو ڈاکوؤں کی آماجگاہ بنا دیا ہے، رواں ماہ کے 15 روز میں ڈاکوؤں نے مجموعی طور پر این ای ڈی کے طالبعلم سمیت 6 شہریوں کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ابدی نیند سلا دیا جب کہ 30 سے زائد شہریوں کو مزاحمت پر فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔
پولیس کے افسران شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی کے دعوے کرتے نہیں تھکتے تو دوسری جانب نوجوان سمیت ہر عمر کا شہری ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ کا نشانہ بن رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر این ای ڈی کے طالبعلم کو ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر سینے اور ٹانگ پر گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس نے مقتول کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی جہاں نوجوان کی شناخت 21 سالہ بلال ولد ناصر کے نام سے کی گئی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے 2 میں سے ایک ڈاکو نے افغانستان کے جھنڈے والی پی کیپ پہنی ہوئی تھی جبکہ پولیس کو جائے وقوعہ سے گولیوں کے 2 خول ملے ہیں۔
مقتول بلال این ای ڈی یونیورسٹی میں پیٹرولیم ٹیکنالوجی میں تھرڈ ایئر کا طالب علم اور فیڈرل بی ایریا دستگیر سوسائٹی کا رہائشی تھا جب کہ وہ 4 بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شہر میں دنداناتے ہوئے ڈاکوؤں نے پولیس کی رٹ کو چینلج کیا ہوا ہے، روزانہ کی بنیاد پر پولیس کے مبینہ مقابلوں اور زخمی ڈاکوؤں کی گرفتاریوں کے باوجود شہری ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہیں، جس میں اکثریت غیر مقامی جرائم پیشہ عناصر کی ہے جو اس شہر کے باسیوں کی انتہائی معمولی سی مزاحمت پر بھی جان لینے سے دریغ نہیں کر رہے۔
شہر میں سفارش اور علاقوں سے ناواقف ایس ایچ اوز کی تعیناتی نے شہر کو ڈاکوؤں کی آماجگاہ بنا دیا ہے، رواں ماہ کے 15 روز میں ڈاکوؤں نے مجموعی طور پر این ای ڈی کے طالبعلم سمیت 6 شہریوں کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ابدی نیند سلا دیا جب کہ 30 سے زائد شہریوں کو مزاحمت پر فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔
پولیس کے افسران شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی کے دعوے کرتے نہیں تھکتے تو دوسری جانب نوجوان سمیت ہر عمر کا شہری ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ کا نشانہ بن رہا ہے۔