اسامہ بن لادن مرچکا مگر گجرات کا قصائی بھارت کا وزیر اعظم بنا ہوا ہے وزیر خارجہ
لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت ہیں، بلوچستان میں غیر ملکی عناصر سرگرم ہیں، بلاول بھٹو
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی دنیا مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے ہمسایہ ملک شرپسند عناصر کی معاونت کررہا ہے، پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے والے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔
امریکا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں، جس میں ہم نے قابل فخر کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی کامیابیوں پر فخر ہے، دہشت گرد کا کسی خطے یا مذہب سے تعلق نہیں ہے اس لیے دہشت گردی کے ساتھ اسلام کو جوڑنا ہرگز درست عمل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو دہشت گردی کیلیے مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے، تمام مسلمان دہشت گرد نہیں اور نہ تمام دہشت گرد مسلمان ہیں، 2001 کے بعد سب سے زیادہ مسلمان دہشت گردی کا نشانہ بنے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ درحقیقت پاکستان میں دہشت گردی کیلیے بیرون ملک سے مدد کی گئی، دہشت گرد عناصر کو ہمسایہ ملک سے معاونت مل رہی ہے، جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت ہیں، بلوچستان کے عدم استحکام کیلیے بھی غیر ملکی عناصر سرگرم ہیں جبکہ کراچی میں چینی شہریوں کو بھی نشانہ بنانے کے واقعات پیش آئے جس کے تانے بانے بیرون ممالک سے ملتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اسامہ بن لادن تو مرچکا ہے مگر گجرات کا قصائی زندہ اور آج بھارت کا وزیر اعظم بنا ہوا ہے، بھارتی حکومت گاندھی کے نظریات پر یقین نہیں رکھتی بلکہ ہٹلر سے متاثر ہے۔
انہوں نے عالمی دنیا سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کے تحت ٹھوس اقدامات کیے، فیٹف نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلیے ہمارے اقدامات کو تسلیم کیا، دہشت گرد گروپوں کا بیرونی مالی تعاون اور تربیت کی فراہمی کو روکنا ہوگا۔
ضمنی الیکشن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کی جماعت (پی ٹی آئی) ضمنی انتخابات میں اپنی دس چھوڑی ہوئی دس سیٹیں ہار گئی، اگر اُن کی جگہ میں ہوتا تو یہ میرے لیے باعث تشویش تھا۔
امریکا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں، جس میں ہم نے قابل فخر کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی کامیابیوں پر فخر ہے، دہشت گرد کا کسی خطے یا مذہب سے تعلق نہیں ہے اس لیے دہشت گردی کے ساتھ اسلام کو جوڑنا ہرگز درست عمل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو دہشت گردی کیلیے مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے، تمام مسلمان دہشت گرد نہیں اور نہ تمام دہشت گرد مسلمان ہیں، 2001 کے بعد سب سے زیادہ مسلمان دہشت گردی کا نشانہ بنے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ درحقیقت پاکستان میں دہشت گردی کیلیے بیرون ملک سے مدد کی گئی، دہشت گرد عناصر کو ہمسایہ ملک سے معاونت مل رہی ہے، جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت ہیں، بلوچستان کے عدم استحکام کیلیے بھی غیر ملکی عناصر سرگرم ہیں جبکہ کراچی میں چینی شہریوں کو بھی نشانہ بنانے کے واقعات پیش آئے جس کے تانے بانے بیرون ممالک سے ملتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اسامہ بن لادن تو مرچکا ہے مگر گجرات کا قصائی زندہ اور آج بھارت کا وزیر اعظم بنا ہوا ہے، بھارتی حکومت گاندھی کے نظریات پر یقین نہیں رکھتی بلکہ ہٹلر سے متاثر ہے۔
انہوں نے عالمی دنیا سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کے تحت ٹھوس اقدامات کیے، فیٹف نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلیے ہمارے اقدامات کو تسلیم کیا، دہشت گرد گروپوں کا بیرونی مالی تعاون اور تربیت کی فراہمی کو روکنا ہوگا۔
ضمنی الیکشن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کی جماعت (پی ٹی آئی) ضمنی انتخابات میں اپنی دس چھوڑی ہوئی دس سیٹیں ہار گئی، اگر اُن کی جگہ میں ہوتا تو یہ میرے لیے باعث تشویش تھا۔