چلی میں 82 شدت کے زلزلے سے 5 افراد ہلاک ہنگامی صورتحال نافذ

زلزلے کا مرکزچلی کے ساحلی شہر آئی کیوئی کیو سے 83 کلو میٹر دور سمندر میں 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔


AFP April 02, 2014
2010 میں بھی چلی میں 8.8 شدت کے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فوٹو: رائٹرز

چلی کے شمالی ساحلی علاقوں میں 8.2 شدت کے زلزلے سے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں جس کے بعد ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چلی کے شمالی ساحلی علاقوں میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمیں بوس ہونے کے باعث 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں جب کہ ساحل سمندر سے 2 میٹر اونچی لہریں ٹکرانے کے بعد چلی، پیرو اور اکواڈور میں بھی سونامی کی وارننگ جاری کرتے ہوئے ساحلی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی گئی۔ پیرو میں سونامی وارننگ کے بعد دارالحکومت لیما میں ساحل سے متصل سڑکوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیاگیا۔ چلی کے علاوہ بولویا میں بھی 6.2 شدت کا زلزلہ ریکارڈ گیا گیا تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ زلزلے کے بعد چلی کے تمام اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

امریکین جیولوجیکل سروے کے چلی کے شمالی ساحلی علاقوں میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.2 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکزچلی کے ساحلی شہر آئی کیوئی کیو سے 83 کلو میٹر دور سمندر میں 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا جب کہ چلی کے حکام کے مطابق زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی۔ پیسیفک سونامی سنٹر کی جانب سے کولمبیا، پاناما اور کوسٹا ریکا کو بھی سونامی کے لئے تیار رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال تو سونامی کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا لیکن اتنی شدت کے زلزلے سے ساحلی علاقوں میں سونامی کے خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ 2010 میں بھی چلی میں 8.8 شدت کے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں 500 سے زائد افراد ہلاک اور 30 بلین ڈالر کا مالی نقصان ہوا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں