گوادر پورٹ کو 450000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیدیا گیا
گندم کی پہلی کھیپ 25 دسمبر 2022 سے گوادر پورٹ پر آنے کا قوی امکان ہے
گوادر پورٹ کو 450,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل اور پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیا گیا۔
ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان (TCP) اور گوادر انٹرنیشنل ٹرمینل لمیٹڈ (GITL) کے درمیان ایک باضابطہ معاہدہ پر دستخط کے طور پر گوادر پورٹ کو 450,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل اور پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیا گیا ہے۔
ہائی آکٹین لاجسٹک سرگرمیوں کا ایک نیا باب کھول رہا ہے۔ گندم کی پہلی کھیپ 25 دسمبر 2022 سے گوادر پورٹ پر آنے کا قوی امکان ہے۔
معاہدہ خطے میں ایک لاجسٹک حب کے طور پر گوادر بندرگاہ کی فطری صلاحیت کو بہتر بنانے کی طرف ایک چھلانگ ہے جو بالآخر پاکستان کی معیشت میں جی ڈی پی میں 10 بلین امریکی ڈالر کا حصہ ڈالے گا۔
ای سی سی نے پہلے ہی گوادر بندرگاہ کے ذریعے 45000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے لیے روسی کمپنی کی کم ترین بولی کی منظوری دے دی ہے۔
ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان (TCP) اور گوادر انٹرنیشنل ٹرمینل لمیٹڈ (GITL) کے درمیان ایک باضابطہ معاہدہ پر دستخط کے طور پر گوادر پورٹ کو 450,000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کو ہینڈل اور پروسیس کرنے کا باضابطہ اختیار دیا گیا ہے۔
ہائی آکٹین لاجسٹک سرگرمیوں کا ایک نیا باب کھول رہا ہے۔ گندم کی پہلی کھیپ 25 دسمبر 2022 سے گوادر پورٹ پر آنے کا قوی امکان ہے۔
معاہدہ خطے میں ایک لاجسٹک حب کے طور پر گوادر بندرگاہ کی فطری صلاحیت کو بہتر بنانے کی طرف ایک چھلانگ ہے جو بالآخر پاکستان کی معیشت میں جی ڈی پی میں 10 بلین امریکی ڈالر کا حصہ ڈالے گا۔
ای سی سی نے پہلے ہی گوادر بندرگاہ کے ذریعے 45000 میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے لیے روسی کمپنی کی کم ترین بولی کی منظوری دے دی ہے۔