اسمبلیاں تحلیل کرنے کے لیے تاریخ کی نہیں ہمت کی ضرورت ہے مریم اورنگزیب
عمران خان بے اختیار تھے تو جنرل (ر) باجوہ کو توسیع کی پیشکش کیوں کی؟ وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر جنرل (ر) باجوہ ہی سب کچھ کررہے تھے اور عمران بے اختیار تھے تو انہوں ںے مدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش کیوں کی؟
عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے کے لیے تاریخیں دینا نہیں پڑتیں بلکہ حوصلہ کرنا پڑتا ہے، عمران خان نے آج پھر ایک تاریخ دے کر ثابت کردیا کہ اقتدار ختم ہوجائے تو سائفر کا ڈرامہ کرکے خارجہ پالیسی پر حملہ کردو، ان کا اقتدار ختم ہوا تو وزرا سے خطوط لکھوا کر اپنی ہی دستخط کی ہوئی آئی ایم ایف کی ڈیل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، عمران خان کا حکومت گرانے کا ڈرامہ صرف یہ ہے کہ میری چار سال کی لوٹ مار سامنے نہ آجائے۔
مریم اورنگ زیب نے کہا کہ عمران خان شور کیوں مچار ہے ہیں؟ نئے انتخابات کے لیے اگست 2023ء کا انتظار کیوں نہیں کررہے؟ یہ شور اس لیے ہے کہ ان کی چوری سامنے نہ آجائے، فارن فنڈنگ کا جواب دینا نہ پڑجائے، سائفر کا معاملہ نہ کھل جائے، توشہ خانے سے مال بنانے کا جواب نہ دینا پڑجائے، انہیں الیکشن یا جمہوری عمل سے کوئی سروکار نہیں، نئے انتخابات کا مطالبہ صرف اپنی کرپشن چھپانے کے لیے ہے، اس شور سے کیلی فورنیا کی عدالت کا فیصلہ چھپ نہیں جائے گا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو جب حکومت ملی تو ترقی کرتا ہوا ملک انہیں دیا گیا اور یہ کہتے ہیں کہ دیوالیہ ہوتا ہوا ملک انہیں ملا اور عمران خان جب گئے تو مہنگائی اپنے عروج پر تھی ملک تباہ ہوچکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں نے کچھ نہیں کیا اور جنرل (ر) نے سب کچھ کیا اور لوگوں کو این آر او دیا تو عمران خان نے بند کمرے میں جنرل (ر) باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش کیوں کی؟ اگر آپ کے پاس اختیار نہیں تھا تو یہ اسمبلی اس وقت کیوں نہ توڑی اور عوام کو کیوں نہ بتایا کہ باجوہ مجھے لوگوں کا احتساب کرنے نہیں دے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کا عمران خان کے اسمبلی تحلیل کے اعلان پر یوم تشکر منانے کا اعلان
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر یہ دونوں اسمبلیاں ٹوٹ گئیں تو آپ کی کرپشن سامنے آجائیں گی اور بنی گالہ کا خرچہ کون اُٹھائے گا؟ اس لیے یہ اعلان بے معنی ہے عمران خان اسمبلیاں نہیں توڑیں گے۔