ایراناحتجاجی مظاہروں کی حمایت پر آسکر ایوارڈ یافتہ فلم کی اداکارہ گرفتار

22 سالہ لڑکی مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی تحریک چوتھے مہینے میں داخل


ویب ڈیسک December 18, 2022
22 سالہ لڑکی مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی تحریک چوتھے مہینے میں داخل (فوٹو: ٹوئٹر)

معروف ایرانی اداکارہ اور حقوق نسواں کی کارکن ترانہ علی دوستی کو احتجاجی تحریک کی حمایت کرنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا گیا۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ترانہ علی کو غلط معلومات اور مواد شائع کرنے اور افراتفری پھیلانے کے لیے حالیہ اقدامات کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ سے کئی مرتبہ ایران میں احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

اداکارہ نے احتجاجی تحریک میں شریک کارکن محسن شکاری کو پھانسی دئیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بین الاقوامی ادارے خون کی ہولی کو جو انسانیت کی توہین ہے اسے دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران، احتجاج چوتھے مہینے میں داخل ہوگیا

اداکارہ علی دوستی کا شمار نوعمری سے ہی ایرانی سنیما کی نمایاں ترین شخصیات میں ہوتا ہے، انہوں نے سعید روستائی کی فلم "لیلیٰ اینڈ ہر برادرز" میں اداکاری کی جو اس سال کانز فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔

ترانہ علی نے فلم ''سیلزمین'' میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس فلم کو آسکر ایوارڈ دیا گیا تھا۔

دوسری جانب ایران میں 22 سالہ لڑکی مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی تحریک چوتھے مہینے میں داخل ہوچکی ہے جبکہ احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو حکومت کی جانب سے پھانسیاں دی جارہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔