زرداری شہباز ملاقات پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کا ٹاسک چوہدری شجاعت کے سپرد
پنجاب کی صورت حال پر حتمی فیصلہ چوہدری شجاعت کی رضامندی سے ہوگا، ذرائع آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پنجاب اسمبلی کو تحلیل سے روکنے کیلیے متحرک ہوگئے ہیں جس کے لیے انہوں نے شہباز شریف اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے اہم ملاقاتیں کیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں اُن کا استقبال وزیراعظم شہباز شریف نے کیا۔ دونوں قائدین ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر غور کیا۔
وزیراعظم اور آصف زرداری کی ملاقات کی اندرونی کہانی
وزیراعظم شہباز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات کی سامنے والی اندرونی کہانی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے رابطے بڑھانے اور پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کا ٹاسک چوہدری شجاعت کو دینے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں: اسمبلیاں تحلیل کا اعلان، وزیراعظم شہباز شریف کی چوہدری شجاعت سے اہم ملاقات
شہباز شریف اور آصف زرداری نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جب تک چوہدری شجاعت کی جانب سے کوئی گرین سگنل نہیں دیا جاتا اُس وقت تک پرویز الہیٰ سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں کیا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں نے موجودہ سیاسی صورت حال پر گہری نظر رکھنے اور متحرک رہنے پر بھی اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر نے شہباز شریف کو آگاہ کیا کہ انہوں نے پنجاب میں پڑاؤ طویل کرلیا ہے۔
ملاقات کا اعلامیہ
وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات میں اتفاق گیا ہے کہ ملک میں کسی کو سیاسی عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے جبکہ معیشت کو ڈیفالٹ کرانے کی سازشیں کرنے والوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں گے۔
عوام کے ریلیف، معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے متعلق امور پر دونوں قائدین نے مشاورت کی جبکہ معاشی بہتری کے ساتھ عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دلانے کے اقدامات تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
سابق صدر آصف زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہا جبکہ دونوں رہنماؤں نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور سردی سے بچانے کے لئے امدادی کام مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
دونوں قائدین کا اتحادی جماعتوں کی سیاسی طاقت بڑھانے پر اتفاق کیا اور کہا کہ سیاسی استحکام پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے. پاکستان کو معاشی خطرات سے بچانے کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔ سیاسی استحکام، معاشی بہتری کے لئے اتحادی حکومت ثابت قدمی سے آگے بڑھتی رہے گی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کے معاونین خصوصی ملک محمد احمد خان اور عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
سابق صدر کی چوہدری شجاعت سے ملاقات
بعد ازاں سابق صدر آصف علی زرداری کی مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے اُن کی رہائش گاہ پہنچے جہاں پنجاب کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کی تحلیل؛ وزیراعظم شہباز شریف کا نواز شریف سے رابطہ
ملاقات میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین بھی موجود تھے۔ سابق صدر نے پنجاب کی صورت حال پر حتمی فیصلے کو چوہدری شجاعت کی رضامندی سے مشروط بھی کردیا۔
واضح رہے کہ عمران خان کے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑنے کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اسمبلیوں کو بچانے کے لیے متحرک ہیں جس کے لیے رابطے تیز اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پنجاب اسمبلی کو بچانے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف بھی ذاتی طور پر متحرک نظر آرہے ہیں، اس حوالے سے انہوں نے نوازشریف سے رابطہ کیا اور تجاویز مانگی جبکہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس بھی طلب کیا ہے اور اُن کی پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات متوقع ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں اُن کا استقبال وزیراعظم شہباز شریف نے کیا۔ دونوں قائدین ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر غور کیا۔
وزیراعظم اور آصف زرداری کی ملاقات کی اندرونی کہانی
وزیراعظم شہباز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات کی سامنے والی اندرونی کہانی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے رابطے بڑھانے اور پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کا ٹاسک چوہدری شجاعت کو دینے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں: اسمبلیاں تحلیل کا اعلان، وزیراعظم شہباز شریف کی چوہدری شجاعت سے اہم ملاقات
شہباز شریف اور آصف زرداری نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جب تک چوہدری شجاعت کی جانب سے کوئی گرین سگنل نہیں دیا جاتا اُس وقت تک پرویز الہیٰ سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں کیا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں نے موجودہ سیاسی صورت حال پر گہری نظر رکھنے اور متحرک رہنے پر بھی اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر نے شہباز شریف کو آگاہ کیا کہ انہوں نے پنجاب میں پڑاؤ طویل کرلیا ہے۔
ملاقات کا اعلامیہ
وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات میں اتفاق گیا ہے کہ ملک میں کسی کو سیاسی عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے جبکہ معیشت کو ڈیفالٹ کرانے کی سازشیں کرنے والوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں گے۔
عوام کے ریلیف، معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے متعلق امور پر دونوں قائدین نے مشاورت کی جبکہ معاشی بہتری کے ساتھ عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دلانے کے اقدامات تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
سابق صدر آصف زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہا جبکہ دونوں رہنماؤں نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور سردی سے بچانے کے لئے امدادی کام مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
دونوں قائدین کا اتحادی جماعتوں کی سیاسی طاقت بڑھانے پر اتفاق کیا اور کہا کہ سیاسی استحکام پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے. پاکستان کو معاشی خطرات سے بچانے کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔ سیاسی استحکام، معاشی بہتری کے لئے اتحادی حکومت ثابت قدمی سے آگے بڑھتی رہے گی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کے معاونین خصوصی ملک محمد احمد خان اور عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
سابق صدر کی چوہدری شجاعت سے ملاقات
بعد ازاں سابق صدر آصف علی زرداری کی مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے اُن کی رہائش گاہ پہنچے جہاں پنجاب کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کی تحلیل؛ وزیراعظم شہباز شریف کا نواز شریف سے رابطہ
ملاقات میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین بھی موجود تھے۔ سابق صدر نے پنجاب کی صورت حال پر حتمی فیصلے کو چوہدری شجاعت کی رضامندی سے مشروط بھی کردیا۔
واضح رہے کہ عمران خان کے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑنے کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اسمبلیوں کو بچانے کے لیے متحرک ہیں جس کے لیے رابطے تیز اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پنجاب اسمبلی کو بچانے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف بھی ذاتی طور پر متحرک نظر آرہے ہیں، اس حوالے سے انہوں نے نوازشریف سے رابطہ کیا اور تجاویز مانگی جبکہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس بھی طلب کیا ہے اور اُن کی پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات متوقع ہے۔