
صارفین پہلے ہی ٹوئٹر کا سربراہ بننے کے بعد سے ایلون مسک کی پالیسی سے شدید ناراض تھے تاہم ایلون مسک کی چند منٹس کے وقفے سے کی گئی دو اہم ٹوئٹس نے صارفین کو مزید حیران کردیا۔
اپنی پہلی ٹوئٹ میں دنیا کے سب سے امیر ترین شخص ایلون مسک نے کہا کہ جو ہوا سو ہوا اب آگے بڑھنا چاہیئے اور میں آئندہ پالیسی میں کسی بھی بڑی تبدیلی سے قبل صارفین سے رائے لوں گا۔اس بار میری معذرت قبول کریں۔
Should I step down as head of Twitter? I will abide by the results of this poll.
— Elon Musk (@elonmusk) December 18, 2022
جس پر صارفین نے ان کو سراہا لیکن محض چند منٹوں بعد ایلون مسک نے پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے رائے مانگ لی اور یہ تبدیلی کچھ اور نہیں بلکہ ایلون مسک کے سربراہی چھوڑنے سے متعلق تھی۔
ایلون مسک نے صارفین سے پوچھا کہ کیا مجھے ٹوئٹر کی سربراہی سے مسترد ہو جانا چاہیئے۔ اپنا ووٹ کا سٹ کریں۔ حتمی نتائج کے مطابق پونے دو کروڑ صارفین نے رائے دی جن میں سے 57 فیصد کا جواب ہاں میں ہے۔
Going forward, there will be a vote for major policy changes. My apologies. Won’t happen again.
— Elon Musk (@elonmusk) December 18, 2022
اب دیکھنا یہ ہے کہ ایلون مسک صارفین کے رائے کا احترام کرتے ہوئے ٹوئٹر کی سربراہی سے دستبردار ہوجاتے ہیں یا نہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔