اشیائے خورو نوش کی درآمدات میں 237 ارب اضافہ موبائل فونز کی درآمد میں 66 فیصد کمی
پہلے 5 ماہ کے دوران مجموعی طور پر چار ارب ڈالر سے زیادہ کی اشیائے خورونوش درآمد کی گئیں،ادارہ شماریات
رواں مالی سال 2022-23ء کے پہلے پانچ ماہ کے دوران اشیائے خورو نوش کی درآمدات میں 237 ارب روپے اضافے اور موبائل فونز کی درآمد میں 66 فیصد کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران مجموعی طور پر چار ارب ڈالر سے زیادہ کی اشیائے خورونوش درآمد کی گئی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6 کروڑ 53 لاکھ ڈالر اور پاکستانی کرنسی میں 237 ارب روپے زیادہ ہیں۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 66 فیصد کمی کے ساتھ 29 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ رہا۔ علاوہ ازیں 48 کروڑ ڈالر کی گاڑیاں درآمد کی گئیں جب کہ پیٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل بھی 8 فیصد کمی کے ساتھ سات ارب 70 کروڑ ڈالر رہا۔
اسی طرح موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 66 فیصد کمی کے ساتھ 29 کروڑ ڈالر اورپیٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل بھی 8 فیصد کمی کے ساتھ 7 ارب 70 کروڑ ڈالر رہا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران مجموعی طور پر چار ارب ڈالر سے زیادہ کی اشیائے خورونوش درآمد کی گئی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6 کروڑ 53 لاکھ ڈالر اور پاکستانی کرنسی میں 237 ارب روپے زیادہ ہیں۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 66 فیصد کمی کے ساتھ 29 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ رہا۔ علاوہ ازیں 48 کروڑ ڈالر کی گاڑیاں درآمد کی گئیں جب کہ پیٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل بھی 8 فیصد کمی کے ساتھ سات ارب 70 کروڑ ڈالر رہا۔
اسی طرح موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 66 فیصد کمی کے ساتھ 29 کروڑ ڈالر اورپیٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل بھی 8 فیصد کمی کے ساتھ 7 ارب 70 کروڑ ڈالر رہا۔