ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلٰی پنجاب، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے، تحریک عدم اعتماد پر 150 ارکان اسمبلی نے دستخط کیے ہیں۔
وزیر اعلٰی پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ارکان پنجاب اسمبلی نے جمع کروائی۔
مزید پڑھیں: زرداری شہباز ملاقات، پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کا ٹاسک چوہدری شجاعت کے سپرد
تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں لہٰذا وہ اسمبلی سے دوبارہ اعتماد کا ووٹ لیں۔
اب جب کہ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جاچکی ہے تو گورنر بلیغ الرحمان پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے۔
اب اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوسکتیں، عطا تارڑ
تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے کہاکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعلی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کروائی گئی ہے، اب اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوسکتیں کیوں کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد قانونی طور پر اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی، وزیراعلی پنجاب کو 21 دسمبر بروز بدھ شام چار بجے اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف اپوزیشن کو 186 ارکان کی حمایت درکار ہوگی
دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب نے قانونی ماہرین اور اسمبلی سٹاف سے مشاورت شروع کردی۔ وزیر اعلی پنجاب کے خلاف عدم اعتماد میں اپوزیشن کو تحریک کی کامیابی کے لیے 186 اراکین کی حمایت درکار ہے اسی طرح اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد میں بھی اپوزیشن کو 186 اراکین پورے کرنے ہیں۔
واضح رہے کے عمران خان خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی 23 دسمبرکو تحلیل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔