ٹیسٹ اسکواڈ رضوان کو ڈراپ کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا
آخری12اننگز میں 21کی اوسط سے 262رنز، سرفراز کی واپسی کیلیے صدائیں
محمد رضوان کو ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔
ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے والے محمد رضوان ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا رنگ نہیں جما پا رہے،انھوں نے انگلینڈ کیخلاف سیریز میں تمام 6اننگز کھیلیں مگر ایک بھی ففٹی نہیں بنا پائے،انھوں نے بالترتیب 29 ، 46، 10، 30، 19اور 7رنز اسکور کیے، ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہونے کے باوجود 23.5کی اوسط سے محض 141رنز ہی بنائے۔
محمد رضوان نے گذشتہ سنچری آسٹریلیا کیخلاف رواں سال کراچی ٹیسٹ میں بنائی، اس کے بعد 12اننگز میں 21.83 کی ایوریج سے 262 رنز اسکور کیے ہیں،ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی افادیت پر سوالیہ نشان لگ چکا۔
سوشل میڈیا پر انھیں ڈراپ کرنے کیلیے آوازیں اٹھنے لگی ہیں،ان کی جگہ سرفراز احمد کو شامل کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا،سابق کپتان نے ورلڈ کپ 2019کے بعد سے کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا، وہ اگر اسکواڈ میں شامل بھی ہوئے تو ایکشن میں آنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
ماضی میں سرفراز احمد مڈل آرڈر میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں،ڈراپ ہونے سے قبل آخری 12 اننگز میں انھوں نے 4ففٹیز اسکور کی تھیں، گذشتہ 12 فرسٹ کلاس اننگز میں انھوں نے ایک سنچری اور 4ففٹیز بنائی ہیں،کراچی ٹیسٹ کے دوران نیشنل اسٹیڈیم میں بھی سرفراز کی واپسی کے نعرے لگائے جاتے رہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ رضوان اگر انصاف پسند بنتے ہیں تو اپنے معاملے میں بھی درست فیصلہ کریں، فرسٹ کلاس کرکٹ میں جائیں اور پرفارم کر کے واپس آئیں، صرف ٹی 20 میں کارکردگی کی بنیاد پر وہ تینوں فارمیٹ نہیں کھیل سکتے۔
ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے والے محمد رضوان ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا رنگ نہیں جما پا رہے،انھوں نے انگلینڈ کیخلاف سیریز میں تمام 6اننگز کھیلیں مگر ایک بھی ففٹی نہیں بنا پائے،انھوں نے بالترتیب 29 ، 46، 10، 30، 19اور 7رنز اسکور کیے، ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہونے کے باوجود 23.5کی اوسط سے محض 141رنز ہی بنائے۔
محمد رضوان نے گذشتہ سنچری آسٹریلیا کیخلاف رواں سال کراچی ٹیسٹ میں بنائی، اس کے بعد 12اننگز میں 21.83 کی ایوریج سے 262 رنز اسکور کیے ہیں،ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی افادیت پر سوالیہ نشان لگ چکا۔
سوشل میڈیا پر انھیں ڈراپ کرنے کیلیے آوازیں اٹھنے لگی ہیں،ان کی جگہ سرفراز احمد کو شامل کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا،سابق کپتان نے ورلڈ کپ 2019کے بعد سے کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا، وہ اگر اسکواڈ میں شامل بھی ہوئے تو ایکشن میں آنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
ماضی میں سرفراز احمد مڈل آرڈر میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں،ڈراپ ہونے سے قبل آخری 12 اننگز میں انھوں نے 4ففٹیز اسکور کی تھیں، گذشتہ 12 فرسٹ کلاس اننگز میں انھوں نے ایک سنچری اور 4ففٹیز بنائی ہیں،کراچی ٹیسٹ کے دوران نیشنل اسٹیڈیم میں بھی سرفراز کی واپسی کے نعرے لگائے جاتے رہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ رضوان اگر انصاف پسند بنتے ہیں تو اپنے معاملے میں بھی درست فیصلہ کریں، فرسٹ کلاس کرکٹ میں جائیں اور پرفارم کر کے واپس آئیں، صرف ٹی 20 میں کارکردگی کی بنیاد پر وہ تینوں فارمیٹ نہیں کھیل سکتے۔