افغانستان میں طالبان نے یونیورسٹیوں میں خواتین طالبات پر پابندی لگادی
طالبات کو موزوں ماحول فراہم کرنے تک ان کی حاضری معطل رہے گی، افغان وزیر تعلیم مولوی ندا محمد ندیم
افغانستان میں طالبان نے یونیورسٹیوں میں خواتین طالبات پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مولوی ندا محمد ندیم کے مطابق سرکاری و نجی جامعات میں طالبات کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس حکم کا فوری طور پر اطلاق ہوگا۔
وزارت تعلیم نے کہا کہ کہ علما نے جامعات کے نصاب و ماحول کا جائزہ لیا ہے، جس کے نتیجے میں طالبات کو موزوں ماحول فراہم کرنے تک ان کی حاضری معطل رہے گی، جلد ہی طالبات کے لیے مناسب ماحول فراہم کردیا جائے گا اور اس حوالے سے شہری پریشان نہ ہوں۔
حکومت کے اس فیصلے پر خواتین نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ اور متعدد ممالک نے طالبان کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ امریکا نے کہا کہ اس اقدام کے منفی نتائج سامنے آئیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مولوی ندا محمد ندیم کے مطابق سرکاری و نجی جامعات میں طالبات کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس حکم کا فوری طور پر اطلاق ہوگا۔
وزارت تعلیم نے کہا کہ کہ علما نے جامعات کے نصاب و ماحول کا جائزہ لیا ہے، جس کے نتیجے میں طالبات کو موزوں ماحول فراہم کرنے تک ان کی حاضری معطل رہے گی، جلد ہی طالبات کے لیے مناسب ماحول فراہم کردیا جائے گا اور اس حوالے سے شہری پریشان نہ ہوں۔
حکومت کے اس فیصلے پر خواتین نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ اور متعدد ممالک نے طالبان کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ امریکا نے کہا کہ اس اقدام کے منفی نتائج سامنے آئیں گے۔